کیا عورتیں فرض اور واجب نماز بیٹھ کر پڑھ سکتی ہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ کوئی عورت قیام پر قادر ہونے کے باوجود بیٹھ کر فرض یا وتر یا سنت موکدہ پڑھے تو کیا نماز ہو جائے گی؟
 برائے کرم جواب عنایت فرمائیں 
 سائل محمد رفیع القادری بہرائچ 
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب
 فرض، وتر اور سنت فجر بلا عذر بیٹھ کر پڑھنے سے ادا نہ ہوں گی کہ ان میں قیام فرض ہے جتنی بھی نمازیں بلاعذر بیٹھ کر پڑھیں ہوں ان کی قضا واجب ہے
سنتیں بیٹھ کر پڑھنے سے ادا ہو جائیں گی مگر بلا عذر ایسا نہیں کرنا چاہیے اور کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے
 فقیہ ملت علامہ جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ
بحرالرائق ج ١ ص ۲۹۲ میں ہے
 
وھو فرض فی الصلاۃ للقادر عليه فی الفرض وما ھو ملحق بہ
اور فتاوی عالمگیری ج ١ ص ۲۹۹میں ہے
 
وھو فرض فی صلوۃ الفرض والوتر ھکذا فی الجوهرة النيرۃ والسراج الوھاج 
اور شامی ج ١ ص ٢٩٩ میں ہے
 
وسنة الفجر لاتجوز قاعدا من غیر عذر باجماعھم کما ھو روایة الحسن عن ابی حنيفة کما صرح به فی الخلاصة اھ
اور فتاوی رضویہ ج ٣
ص۵۲ تنویر الابصار ودر مختار سے ہے
 

ان قدر علی بعض القيام ولو متکئا علی عصا او حائط قام لزوما بقدر مایقدر ولو قدر آیة اوتکبیرۃ علی المذھب

اور یہ حکم مردوں کے لئے خاص نہیں یعنی جس طرح نماز میں قیام مردوں کے لیے فرض ہے اسی طرح عورتوں کے لئے بھی فرض ہے

لہذا فرض و واجب تمام نمازیں جن میں قیام ضروری ہے بغیر عذر صحیح بیٹھ کر نہیں ہو سکتیں جتنی نمازیں با وجود قدرت قیام بیٹھ کر پڑھی گئیں ان سب کی قضا پڑھنا، توبہ کرنا فرض ہے اگر قضا نہیں پڑھیں گی اور توبہ نہیں کریں گی تو سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہوں گی

 ہاں نفل نمازیں بیٹھ کر پڑھی جاسکتی ہیں مگر کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے اس لئے کہ کھڑے ہوکر پڑھنے میں بیٹھ کر پڑھنے سے دو گناہ ثواب ہے اور وتر کے بعد جو دو رکعت پڑھی جاتی ہیں ان کا بھی یہی حکم ہے کہ کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے

 (ماخوذ از فتاوی فیض الرسول ج ١ ص ٢٤٠) 
 بہار شریعت میں ہے

فرض و وتر و عیدین و سنت فجر میں قیام فرض ہے کہ بلا عذر صحیح بیٹھ کر یہ نمازیں پڑھے گا نہ ہوں گی 


 (بہار شریعت ج ١ ح ٣ ص ٥١٠ /مجلس المدینۃ العلمیہ) 
 اگر کچھ دیر بھی کھڑا ہو سکتا ہے اگر چہ اتنا ہی کہ کھڑا ہو کر ﷲ اکبر کہہ لے تو فرض ہے کہ کھڑا ہو کر اتنا کہہ لے پھر بیٹھ جائے 

(المرجع السابق ص ٥١١)
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


عبدہ المذنب فقیر محمد انعام الحق قادری

مراد آباد یو پی انڈیا  

٢٦  /جمادی الاولیٰ ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *