کیا عصبات اور ذوالفروض اصحاب فرائض میں داخل ہیں؟

سوال

اصحاب فرائض کتنے ہیں اور کون کون سے لوگ ہوتے ہیں؟ عصبہ نسبیہ، عصبہ سببیہ اور ذو الفروض اصحاب فرائض سے ہیں یا ان سے خارج ہیں؟

بر تقدیر ثانی یہ سب میراث کا مال کیوں پاتے ہیں؟

جواب 

الجواب بعون الملک الوھاب
اصحاب فرائض کل بارہ افراد ہیں ان میں چار مرد اور آٹھ عورتیں ہیں
۱.باپ ۲.دادا ۳.شوہر ۴ اخیافی بھائ ۵ اخیافی بہن ۶ بیوی. ۷ بیٹی ۸ پوتی ۹ سگی بہن ۱۰ علاتی بہن. ۱۱ ماں ۱۲جدہ صحیحہ
بہار شریعت میں ہے
“یہ حصے جن کا ذکر ہوا شرعی طور پر بارہ قسم کے افراد کے لئے مقرر ہیں ان کو اصحاب فرائض کہتے ہیں
ان میں سے چار مرد اور اٹھ عورتیں ہیں – مرد یہ ہیں ۱. باپ ۲. جد صحیح یعنی دادا پر دادا اوپر تک. ۳. ماں جایا بھائ. ۴. شوہر
عورتیں یہ ہیں- ۱.بیوی ۲. بیٹی. ۳. پوتی ۴. حقیقی بہن ۵. باپ شریک بہن ۶. ماں شریک بہن ۷. ماں ۸. جدہ صحیحہ 
(بہار شریعت ج ۳ ص۱۱۱۴. اصحاب فرائض کا بیان)
عصبہ سببیہ سے مراد وہ آقا ہے جس نے اپنے غلام کو آزاد کیا ہو نیز غلام کی موت کے وقت غلام کا کوئی وارث موجود نہ ہو تو اب اس غلام کا ترکہ(چھوڑا ہوا مال) آقا کو ملے گا،بہار شریعت میں ہے.”عصبہ سببی مولی العتاقہ سے مراد وہ شخص ہے جس نے کوئی غلام آزاد کیا ہو اور وہ غلام مر گیا ہو اور کوئی رشتہ دار نہ ہو صرف اس کو آزاد کرنے والا شخص ہو اب اس کا آقا اس کو آزاد کرنے کے سبب اس کی میراث کا مستحق ہوگا کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے” الولاء لحمة كلحمة النسب”یعنی ولا کا تعلق نسبی تعلق ہی کی طرح ہے
.(ج3ص 1132عصبات کا بیان)
عصبہ سببیہ أصحاب فرائض سے نہیں لیکن چونکہ آقا نے اپنے غلام کو کچھ نہ کچھ قربت کی بنیاد پر ہی آزاد کیا تھا تو وہ اس کی موت کے بعد اگر اس کے وارث نہ ہوں تو آقا اس کے ترکے کا وارث ہوگا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ:محمد صدیق حسن نوری امجدی غفر لہ

مہراج گنج، ضلع بہرائچ شریف یوپی انڈیا

کیا عصبات اور ذوالفروض اصحاب فرائض میں داخل ہیں؟

Asabat Ashabe Faraiz Men Dakhil hain?

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ترکہ سے کتنے حقوق متعلق ہوتے ہیں؟

سوال میت کے ترکہ سے کتنے حقوق متعلق ہوتے ہیں رہنمائی فرمائیں جواب  الجواب بعون …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *