About Us

تعارف اسلامی سوال و جواب
 
حامدا و مصلیا و مسلما اسلام ایک پاکیزہ اور کامل دین ہے اس میں بلا امتیاز رنگ و نسل اور مذہب و ملت کے ایک مکمل ضابطۂ حیات موجود ہے مذہب اسلام میں جو جامعیت تعمق تفکر اور جمالیاتی رموز و نکات ہیں وہ کہیں اور نظر نہیں آتے کیونکہ مذہب اسلام نے انسان کی ہر شعبہ میں رہنمائی فرمائی عبادت و ریاضت سے لیکر قوموں کی تعمیر و ترقی کے طریقے غرض کہ حیات و کائنات کا کون سا مسئلہ اور کون سی فکر ہے جس سے مذہب اسلام کا دامن تہی اور خالی ہو یا مذہب کے آفاق میں اس کے حل کی روشنی نہ ہو اس لیے نظام حیات کا ہر گوشہ قوانین اسلام کے حدود سے وابستہ ہے کیونکہ ایک صالح معاشرہ کی تشکیل بشری زندگی کا صحیح مزاج خوشگوار ماحول اخلاقی اقدار اور حقوق انسانی کے تحفظ کا حصول اس کے بغیر متصور نہیں اس لیے ملت و مذہب کے قائدین کے لیے ضروری ہے کہ لوگوں کے لیے صحیح اسلامی عقائد و نظریات کی تشریح کریں امت کو مذہبی تعلیمات سے قریب کرنے اور دین و مذہب کے عقائد کو ان کے دلوں میں راسخ کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ان میں سے ایک بہت ہی اہم اور مؤثر ترین ذریعہ سوشل میڈیا ہے۔ 
 ہم یہاں پر سوشل میڈیا کی ضرورت و افادیت پر قدرے سطور ہدیۂ قارئین کر رہے ہیں۔ اس لیے کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ہر گھر اور ہر چمڑے کے خیمے تک اسلامی تعلیمات پہنچانے کا اہم ذریعہ ہے عام مسلمان اور بالخصوص علماء اپنے وسائل کو اس میدان میں بھی کھپائیں مسلم ادارے، تنظیمیں ،تحریکیں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کو بھرپور طریقے سے استعمال کریں مسلم فارمز قائم کریں کیونکہ مسلم فارمز بہت کار آمد ثابت ہو سکتے ہیں۔ 
کیونکہ آج سماج کا تقریبا ہر شخص انٹرنیٹ، سوشل میڈیا سے کسی نہ کسی طرح جڑا ہوا ہے جو اپنی دلچسپی کے لحاظ سے اس پر متحرک و فعال ہے۔ لاکھوں کروڑوں لوگ روزانہ ہندوستان میں ہی کتنی ویب سائٹس کو سرچ کرتے ہیں ان کو وھابی ، قادیانی اور اہل حدیث وغیرہ فرق باطلہ کا کثیر مواد مل جاتا ہے اور اہل سنت و جماعت کی صرف چند ویب سائٹس دستیاب ہوتی ہیں، اس لئے خود سنی مسلمان اور غیر مسلموں تک اسلام کی صحیح تعلیمات نہ پہنچنے کی وجہ سے وہ اسلام اور اس کے نظریات سے بدظن ہوجاتے ہیں۔ 
اس لئے ہماری کارآمد اور صحیح اسلامی عقائد و نظریات اور حقیقی اسلامی ادب پیش کرنے والی انٹرنیٹ پر کثیر تعداد میں ویب سائٹس ہونی چاہیے ۔ تاکہ آج جو میڈیا کے منفی استعمال کے سبب اخلاقی گراوٹ تعلیمی زوال اور معاشرتی برائی دین و مذہب سے دوری جیسے مسائل سے نسل نو کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہےاس سے بچایا جا سکے۔ والدین اپنے بچوں کو اس طرح کے خسارے سے بچانے کی از حد کوشش کریں اور خود بھی اور اپنے بچوں کو بھی دینی اور مذہبی پیغامات اسلامی ویب سائٹس کے مطالعہ کی ترغیب دیں اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب اسلامی مواد میڈیا کے ہر شعبہ میں کثیر تعداد میں موجود ہو۔
 لائق مبارکباد ہیں وہ لوگ جنہوں نے اس میدان میں کام کیا اور ملت کے کارواں کو آگے بڑھایا ۔انہی مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ملت کی رہنمائی کی خاطر قوم مسلم کے عظیم ادارہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے شاہین صفت طلباء میں سے مولانا محمد ذیشان صاحب مصباحی دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری مولانا محمد حسنین صاحب مصباحی امرتا پور لکھیم پور کھیری نے “اسلامی سوال و جواب” کے نام سے ایک اہم، مفیداور کارآمد ویب سائٹ کو وجود بخشا اس کے اغراض و مقاصد مندرجہ ذیل ہیں۔ 
  اغراض و مقاصد 
 
” اسلامی سوال و جواب” اس ویب سائٹ کے اغراض و مقاصد قوم مسلم تک صحیح اسلامی عقائد و نظریات کو پہچانا لوگوں کی اسلامی ذہن سازی کرنا ایسے افکار و خیالات اور دینی و مذہبی تعلیمات کی ترویج و اشاعت کرنا جو کتاب و سنت اور اجماع امت ائمہ مجتہدین کے فرامین ،متون ثلاثہ اور درمختار، فتاوی رضویہ، فتاوی عالمگیری ودیگرکتب ائمہ حنفیہ کے مطابق ہوں سیرت صحابہ میدان تبلیغ کے شہسواروں اور دروغ گوئی سے پاک اسلامی تاریخ سے لوگوں کو روشناس کرانا اور وقتاً فوقتا جدید عصری تقاضوں کے مطابق مدلل و معیاری عناوین شریعت کی روشنی میں شائع کرنا ،تاکہ زندگی کے تمام شعبہ جات کو ہم شریعت شریعت مطہرہ کے مطابق گزار و سنوار سکیں ۔
 اللہ تعالی اپنے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے وسیلہ سے مسلمانوں کے مسائل کو حل فرمائے اور ان کی مصیبتوں کو دور فرمائے اور سب کو احکام شرعیہ کا پابند کرے- اور “اسلامی سوال و جواب” اس سائٹ کو بام عروج تک پہنچائے اور عوام الناس کو اس سے خوب خوب نفع پہنچانے کا ذریعہ بنائے اور اس کو راقم السطور ،بانی اور جملہ اراکین کی بخشش کا سامان بنائے- 
آمین بجاہ النبی الکریم۔ الحمداللہ وصلی اللہ تعالی علی النبی الکریم و علی آلہ و صحبہ اجمعین
 از عاشق القادری مصباحی لکھیم پوری