امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال

 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد میں 4 صفوں میں پتھر لگا ہے باقی جگہ میں پرانا فرش ہے پتھر والی جگہ فرش سے کچھ اونچی ہے ایسی صورت میں امام کی اقتدا میں جو لوگ نیچے فرش پر ہوتے ہیں ان کی نماز ہوگی یا نہیں؟
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی 
 سائل: عبدالحسیب امجدی لکھیم پوری 

جواب


وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں نماز بلا کراہت ہو جائے گی، کراہت اس وقت ہے جب کہ تنہا امام مقتدیوں سے اتنی اونچائی پر ہو کہ جس سے قابل لحاظ امتیاز ظاہر ہو اور محض پتھر کے لگے ہونے میں اتنی اونچائی نہیں ہوتی اور یہ کراہت بھی اس وقت ہے جب کہ کوئی عذر نہ ہو اگر عذر ہو جیسے کہ جمعہ، عید وغیرہ میں زیادہ لوگ ہوتے ہیں تو کراہت نہیں
در مختار میں ہے

”وانفراد الإمام علی الدکان” للنھي ،وقدر الإرتفاع بذراع، ولا بأس بما دونه، وقیل ما یقع به الامتياز وھو الأوجه، ذکرہ الکمال وغیرہ ”وکرہ عکسه” في الأصح، وھذا کله ”عند عدم العذر” کجمعة وعید” فلو قاموا علی الرفوف والأمام علی الأرض أو في المحراب لضیق المکان، لم یکرہ لو کان معه قوم في الأصح
(کتاب الصلوۃ ص:٨٨ دار الکتب العلمیہ)
واللہ تعالٰی اعلم   

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

 

 

 

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

Agar Imam Muqtadiyon Se Unchai Par Ho?

About حسنین مصباحی

Check Also

فاسق کون ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ   کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *