تبریز وفیروز نام رکھنا کیسا ہے؟

سوال

 
السلام علیکم رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تبریز و فیروز نام رکھنا درست ہے یا نہیں ؟
ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ یہ نام رکھنا درست نہیں ہے
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں

 
جواب


وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملك الوھاب

تبریز وفیروز نام رکھنا درست ہے۔کیونکہ تبریز وفیروز نام رکھنے کی شریعت مطہرہ میں کوئی ممانعت نہیں۔
فتاوی رضویہ شریف میں ہے
شرع شریف کا قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ جس چیز کو خدا ورسول اچھا بتائیں وہ اچھی ہے اور جسے برافرمائیں وہ بری ہے اور جس سے سکوت فرمائیں یعنی شرع سے نہ اس کی خوبی نکلے نہ برائی وہ اباحت اصلیہ پر رہتی ہے کہ اس کے فعل وترك میں ثواب نہ عقاب،یہ قاعدہ ہمیشہ یاد رکھنے کا ہے کہ اکثر جگہ کام آئے گا 
(فتاویٰ رضویہ مترجم ،ج: ٢٣ ص ٣٢٠)
 نیز   ان کے معانی میں بھی کوئی شرعی خرابی نہیں لہٰذا ان ناموں کے رکھنے کو منع نہ کرے گا مگر شریعت سے جاہل
جو عالم ایسا کہہ رہا ہے اس سے کہیں کہ وہ دلیل دے کہ شرع شریف میں کہاں منع لکھا ہے؟
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد نعیم امجدی غفر لہ

شعبۂ تحقیق جامعہ امجدیہ گھوسی

 

تبریز وفیروز نام رکھنا کیسا ہے؟

Tabrez Firoz Name Rkhna Kaisa Hai

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *