نعت خوانی کی اجرت لینا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ

زید میلاد شریف کی محفل میں اس خیال سے جاتا ہے کہ وہاں پر نعت پڑھوں گا تو مجھے پیسہ ملے گا تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے
کیا وہ پیسہ اس کے لئے جائز ہے؟ 

 اور مانگ کر پیسہ لے سکتا ہے لوگوں سے؟ 
 سائل :محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری 
 

جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

  نعت خوانی کی اجرت لینا، دینا ،طے کرنا، یا اس نیت سے نعت خوانی کے لئے جانا کہ نعت پڑھوں گا تو پیسے ملیں گے سب ناجائز و حرام ہے 
اور اس رقم کا کھانا بھی ناجائز و حرام ہے 
 لہٰذا زید پر لازم ہے کہ اس حرام کاری سے توبہ کرے اور جن لوگوں سے پیسے لئے انھیں واپس کرے وہ نہ ہوں تو ان کے ورثاء کو وہ بھی نہ ہوں تو اتنی رقم صدقہ کرے 

 امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں
اصل یہ ہے کہ طاعت وعبادات پر اجرت لینا دینا(سوائے تعلیم قرآن عظیم وعلوم دین و اذان وامامت وغیرہا معدودے چنداشیاء کو جن پر اجارہ کرنا متاخرین نے بنا چاری و مجبوری بنظر حال زمانہ جائز رکھا)مطلقا حرام ہے،اور تلاوت قرآن عظیم بغرض ایصال ثواب وذکر شریف میلاد پاك حضور صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم ضرورت منجملہ عبادات وطاعت ہیں تو ان پر اجارہ بھی ضرور حرام ومحذور،

اور اجارہ جس طرح صریح عقد زبان سے ہوتاہے،عرفا شرط معروف ومعہود سے بھی ہوجاتاہے،

مثلا پڑھنے پڑھوانے والوں نے زبان سےکچھ نہ کہا مگر جانتے ہیں کہ دینا ہوگا وہ سمجھ رہے ہیں کہ کچھ ملےگا۔انھوں نے اس طور پر پڑھا،انھوں نے اس نیت سے پڑھوایا،اجارہ ہوگیا،اور اب دو وجہ سے حرام ہوا،ایك تو طاعت پر اجارہ یہ خود حرام،دوسرے اجرت اگر عرفامعین نہیں تو اس کی جہالت سے اجارہ فاسد،یہ دوسرا حرام۔ 
(فتاویٰ رضویہ ج ١٩ ص ٤٨٦ /٨٧ مطبوعہ روح المدینہ اکیڈمی)
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


کتبہ:محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

محمدی لکھیم پور کھیری

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *