ماں کو جنت اور باپ کو جنت کا دروازہ کہنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ماں کو جنت اور باپ کو جنت کا دروازہ کہنا شرعاً کیسا ہے 
 قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
 سائل :محمد انور خان رضوی علیمی پتہ شراوستی یوپی
 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 ماں کو جنت اور باپ کو جنت کا دروازہ کہنا درست اور حدیث شریف سے ثابت ہے.اس کا مطلب یہ ہے کہ والدین کی اطاعت دخول جنت اور ان کی نافرمانی دخول جہنم کا سبب ہے 

 حدیث شریف میں ہے
 

عن أبي الدرداء سمع النبي صلى الله عليه وسلم یقول :الوالد أوسط أبواب الجنة فاضع ذلك الباب أو احفظه

ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے سنا باپ جنت کا درمیانی (سب سے بہتر) دروازہ ہے، چاہے تم اس دروازے کو ضائع کر دو ، یا اس کی حفاظت کرو

 (سنن ابن ماجہ، کتاب الادب رقم الحدیث ٥٤٣) 
 

عن أبي امامة أن رجلا قال :یا رسول الله صلى الله عليه وسلم ما حق الوالدين علی ولدھما، قال :ھما جنتك و نارك

ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والدین کا حق ان کی اولاد پر کیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا وہی دونوں تیری جنت اور جہنم ہیں

 (سنن ابن ماجہ، کتاب الادب رقم الحدیث ٣٦٦٢) 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
١٠/محرم الحرام ١٤٤٣ ھ
 

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *