عورتوں کو جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورتوں کو جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا جائز ہے کہ نہیں ؟
 حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 عورتوں کو جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا صرف جائز ہی نہیں بلکہ افضل ہے کہ اس صورت میں بال بکھرنے کا خوف نہیں رہے گا.
اور حدیث شریف میں جو جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے کی ممانعت آئی ہے وہ مردوں کے ساتھ خاص ہے 
 فقیہ فقید المثال اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں :جوڑا باندھنے کی کراہت مرد کے لئے ضرور ہے ، حدیث میں صاف نھی الرجل ہے، عورت کے بال عورت ہیں پریشان ہوں گے تو انکشاف کا خوف ہے اور چوٹی کھولنے کا اسے غسل میں بھی حکم نہ ہوا کہ نماز میں کف شعر گندھی چوٹی میں ہے جب اس میں حرج نہیں جوڑے میں کیا حرج ہے، مرد کے لئے ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ سجدے میں وہ بھی زمین پر گریں اور اس کے ساتھ سجدہ کریں کما فی المرقاۃ وغیرہ (جیسا کہ مرقات وغیرہ میں ہے) اور عورت ہرگز اس کے مامور نہیں، لاجرم امام زین الدین عراقی نے فرمایا: ھو مختص بالرجال دون النساء (یہ مردوں کے ساتھ مخصوص ہے نہ کہ عورتوں کے لئے) 
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٧ ص ٢٩٨ /مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٦/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *