ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال

 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بنا ٹوپی کے نماز پڑھ لی تو نماز ہوگی یا نہیں؟
 سائل :غلام حسین بریلی شریف 

 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
ننگے سر نماز پڑھنے کی تین صورتیں ہیں پہلی یہ کہ سستی کی وجہ سے ٹوپی نہ لگائی جائے یہ مکروہ تنزیہی ہے اس صورت میں کراہت تنزیہی کے ساتھ نماز ہو جائے گی دہرانا ضروری نہیں
دوسری صورت یہ کہ خشوع وخضوع کی وجہ سے ٹوپی نہ لگائی جائے یہ مستحب ہے اس صورت میں بلا کراہت نماز ہو جائے گی
تیسری صورت یہ کہ اہانت نماز کی وجہ سے ٹوپی نہ لگائی جائے یہ کفر ہے اس صورت میں نماز تو نماز بلکہ ایمان سے خارج ہو جائے گا

در مختار میں مکروہات کے بیان میں ہے


”وصلاته حاسرا” أی کاشفا ” رأسه للتکاسل” ولا بأس به للتذلل، وأما للإھانة بھا فکفر
 
 
(کتاب الصلوۃ، ص ٨٧ ، دار الکتب العلمیہ بیروت)
 

بہار شریعت میں ہے

سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لیے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع، خضوع کے لیے سر برہنہ پڑھی، تو مستحب ہے  

(ج ١ ح ٣ ص ٦٣١ ط، مکتبۃ المدینہ) 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

 

Nange Sar Namaz Padna Kaisa?

ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *