سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
دوسری صورت یہ کہ خشوع وخضوع کی وجہ سے ٹوپی نہ لگائی جائے یہ مستحب ہے اس صورت میں بلا کراہت نماز ہو جائے گی
تیسری صورت یہ کہ اہانت نماز کی وجہ سے ٹوپی نہ لگائی جائے یہ کفر ہے اس صورت میں نماز تو نماز بلکہ ایمان سے خارج ہو جائے گا
در مختار میں مکروہات کے بیان میں ہے
”وصلاته حاسرا” أی کاشفا ” رأسه للتکاسل” ولا بأس به للتذلل، وأما للإھانة بھا فکفر
بہار شریعت میں ہے
سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لیے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع، خضوع کے لیے سر برہنہ پڑھی، تو مستحب ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ