کسی کی کال ریکارڈ کر کے دوسروں کو سنانا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ چغلی کرنے کی حدیث پاک میں بہت مذمت آئی ہے چغلی سے مسلمانوں میں فتنہ پھیلتا ہے ۔لیکن آج کے دور میں لڑانے کے لیے جو لوگ ایک آدمی کی کال ریکارڈ کرکے دوسرے کو سنا رہے ہوتے ہیں یہاں تک کہ قتل کی نوبت آ جاتی تو یہ چغلی ہے کہ نہیں نیز ایک مسلمان کو ایسا کرنا کیسا ہے؟
 جواب عنایت فرمائیں آپ کی بڑی مہربانی ہوگی
 المستفتی سید نظر حسین شاہ بخاری امام و خطیب پیر بلے شاہ جامع مسجد پوٹھہ سرنکوٹ ضلع پونچھ اسٹیٹ جموں و کشمیر انڈیا
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 جی مذکور فی السوال صورت بھی ایک قسم کی چغلی ہی ہے کہ چغلی کہتے ہیں کسی کی بات فساد پھیلانے، جھگڑا کروانے کے لئے دوسروں تک پہنچانے کو.اور یہ زبان کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ قول کی طرح فعل سے بھی چغلی ہوتی ہے.
چغلی کی قرآن و حدیث میں بہت مذمت آئی ہے، چغلی کرنا گناہ کبیرہ ہے ایسا کرنے والا سخت گنہگار مستحق غضب جبار ہے اس پر لازم ہے کہ فورا صدق دل سے توبہ و استغفار کرے اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا عہد کرے
 ارشاد باری تعالیٰ ہے
 
إن الذین فتنوا المؤمنین و المؤمنٰت ثم لم یتوبوا فلھم عذاب جهنم و لهم عذاب الحریق 
(پارہ ٣٠ سورۃالبروج آیۃ ١٠) 
 حدیث شریف میں ہے 

عن ھمام قال کنا مع حذیفة فقیل له إن رجلا یرفع الحديث إلی عثمان فقال له حذیفة سمعت النبي صلى الله عليه وسلم یقول:لا یدخل الجنة قتات
حضرت ہمام بن حارث کہتے ہیں کہ ہم حذیفہ رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے، ان سے کہا گیا کہ ایک شخص ایسا ہے جو یہاں کی باتیں عثمان سے جا لگاتا ہے۔ اس پر حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ جنت میں چغل خور نہیں جائے گا۔

 (بخاری شریف کتاب الادب حدیث نمبر :٦٠٥٦) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٨/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *