قربانی کا گوشت بیچنا کیسا ہے ؟

سوال 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ قربانی کا گوشت بیچنا کیسا ہے جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور اور عند الناس ممنون و مشکور ہوں

جوابـ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 قربانی کا گوشت اپنی ذات کے لئے پیسے کے عوض بیچنا ناجائز ہے۔سب سے پہلے یہ سمجھ لیجئے کہ گوشت اپنی ذات کے لئے ایسی چیز کے عوض بیچنا نا جائز ہے جس کو ہلاک کر کے فائدہ اٹھایا جائے جیسے روپیہ، پیسہ اور روٹی وغیرہ
ہاں جس چیز کو باقی رکھتے ہوئے فائدہ اٹھایا جا سکے اس سے بچنا جائز ہے جیسے کتاب کہ اس کو باقی رکھتے ہوئے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

  بہار شریعت ج 3 ح 15 قربانی کا بیان مسئلہ نمبر 27 میں ہے
 اگر قربانی کی کھال کو روپے کے عوض میں بیچا مگر اس لیے نہیں کہ اوس کو اپنی ذات پر یا بال بچوں پر صرف کرے گا بلکہ اس لیے کہ اوسے صدقہ کر دے گا تو جائز ہے۔
 جیسا کہ آج کل اکثر لوگ کھال مدارس دینیہ میں دیا کرتے ہیں اور بعض مرتبہ وہاں کھال بھیجنے میں دقت ہوتی ہے اوسے بیچ کر روپیہ بھیج دیتے ہیں یا کئی شخصوں کو دینا ہوتا ہے اوسے بیچ کر دام ان فقرا پر تقسیم کر دیتے ہیں یہ بیع جائز ہے اس میں حرج نہیں اور حدیث میں جو اس کے بیچنے کی ممانعت آئی ہے اس سے مراد اپنے لیے بیچنا ہے۔

: فقیہ ملت علامہ جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
قربانی کے چمڑے کو ایسی چیزوں سے بدل سکتا ہے جس کو باقی رکھتے ہوئے اپنے کام میں لائے جیسے چلنی، مشکیزہ اور کتاب وغیرہ البتہ کسی ایسی چیز سے نہیں بدل سکتا جس کو ختم کر کے فائدہ اٹھائے مثلا چاول، گیہوں اور گوشت وغیرہ
(فتاویٰ فیض الرسول ج 2 ص 475) بہار شریعت ج 3 قربانی کا بیان مسئلہ نمبر 28 میں ہے

گوشت کا بھی وہی حکم ہے جو چمڑے کا ہے کہ اس کو اگر ایسی چیز کے بدلے میں بیچا جس کو ہلاک کر کے نفع حاصل کیا جائے تو صدقہ کر دے.
 (ہدایہ)

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

 

قربانی کا گوشت بیچنا کیسا ہے ؟

Qurbani Ka Gosht Bechna Kaisa?

 

About حسنین مصباحی

Check Also

قربانی کی دعا ذبح سے پہلے پڑھنی چاہئے یا بعد میں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *