پلاسٹک کی ٹوپی لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ پلاسٹک کی ٹوپی پہن نماز پڑھنا کیسا ہے 
 قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد سرفراز احمد مراد آباد یوپی 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 ایسا لباس پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جسے پہن کر کوئی شخص معزز لوگوں کے سامنے جانا گوارہ نہیں کرتا بلکہ اس کو باعث عیب و عار سمجھتا ہے
 درمختار و ردالمختار میں ہے 

وصلاته فی ثیاب بذلة یلبسھا بیته و مهنة أي خدمة
یعنی مکروہ ہے اس کی نماز ایسے کپڑوں میں جس کو گھر میں اور کام کاج کیلئے پہنتا ہے
 
قال فی البحر و فسرھا فی شرح الوقایة بما یلبسه فی بیته ولا یذھب به إلی الأکابر و الظاہر أن الکراهة تنزیه اھ
یعنی بحر میں ہے اور اس کی وضاحت شرح وقایہ میں ہے یعنی جو لباس گھر میں پہنتا ہے اور ایسا لباس پہن کر معززین کے پاس نہیں جاتا اور ظاہر ہے کہ کراہت تنزیہی ہے

 (در مختار جلد اول ص ٦٤٠) 
 پلاسٹک کی ٹوپیاں جو مسجد میں رکھی رہتی ہیں اسے پہن کر کوئی شخص مسجد سے باہر نکلنا معزز لوگوں کے سامنے جانا گوارہ نہیں کرتا ہے لہذا اسے پہن کر نماز پڑھنا بھی مکروہ تنزیہی ہوگا 

 (بحوالہ وقار الفتاوی ج ٢ ص ٢٣٩ کتاب الصلوۃ)
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد ثمیر رضا علیمی


مقام بسنت تھانہ اورائی ضلع مظفر پور بہار
 ٢١/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *