عالم کو زیادہ گناہ ہوتا ہے یا جاہل کو؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 بعدہ عرض ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ عالم کے لیے زیادہ گناہ ہے اتنا جاہل کے لیے نہیں تو ان لوگوں کے لیے کیا حکم ہے 
جواب عنایت فرمائیں آپ کی عین نوازش ہو گی
 سائل :محمد نظیم رضا بریلوی
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب 

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 لوگوں کا کہنا غلط ہے انہیں چاہئے کہ علم دین حاصل کریں اور سنی سنائی باتوں پر عمل نہ کریں
 عالم کے مقابلے میں جاہل کو ڈبل گناہ ہوتا ہے ایک برائی کرنے کا اور دوسرا علم حاصل نہ کرنے کا. اور عالم کو صرف ایک ہی گناہ ہوتا ہے یعنی برائی کرنے کا 

 حدیث شریف میں ہے
 
ذنب العالم ذنب واحد وذنب الجاھل ذنبان قیل ولم یا رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیه وسلم: العالم یعذب علٰی رکوبه الذنب والجاھل یعذب علٰی رکوبه الذنب وترك التعلم
یعنی رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا عالم کا ایک گناہ اور جاہل کا گناہ دو گناہ کسی نے عرض کی:یا رسول ﷲ! کس لئے؟ فرمایا عالم پر وبال اسی کا ہے کہ گناہ کیوں کیا،اور جاہل پر ایک عذاب گناہ کا اور دوسرا نہ سیکھنے کا

 الفردوس بماثور الخطاب حدیث ١٣٤٥ درالباز مکۃ المکرمۃ ٢/٢٤٨ بحوالہ فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٩ ص ٢٧٧/ایپلیکیشن 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٠/شعبان المعظم ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *