سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگر دیوبندی تکبیر کہے اور سنی نماز پڑھائے تو نماز ہو جائے گی یا نہیں دلائل کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں۔
العارض احمر خاں
متعلم جامعۃ الرضا
متعلم جامعۃ الرضا
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضور تاج الشریعـہ علامہ مفتی اختر رضا رضاخاں ازہری میاں علیہ الرّحمہ تحریر فرماتے ہیں؛
تکبیر نماز کا موقوف علیہ نہیں ھے،
لہذا نماز ہوجائیگی مگر تکبیر جو دیوبندی کہےگا وہ نہ ہوگی
لہذا نماز ہوجائیگی مگر تکبیر جو دیوبندی کہےگا وہ نہ ہوگی
لہذا اگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو تکبیر دوبارہ سنی صحیح العقیدہ سے کہلوائیں اور دیوبندی کیونکہ مرتد ہے. اس کو
تکبیر و اذان سے موقوف رکھیں۔
( فتاوی تاج الشریعـہ ج ٣ ص٢٤٢)
اس سے معلوم ہوا کہ نماز ہو جائے گی
لیکن اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو ایسی تکبیر کا اعادہ بہتر ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد نعمان اختر