دیوبندی،وہابی کی نماز جنازہ پڑھنا، پڑھانا کیسا ہے؟

سوال


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص جو کہ دیوبندی، وہابی ہے تو اسکی نماز جنازہ پڑھنے اور پڑھانے والوں پر کیا حکم ہے
 اس کے گھر دسواں چالیسواں میں شرکت کرنا کیسا ہے اور جو امام اس کے لئے دعائے مغفرت کرے اس کے بارے میں کیا حکم ہے 
 المستفتی فہیم رضا برکاتی موضع دولاری ضلع مراد آباد
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 وہابیہ، دیابنہ کو مسلمان جانتے ہوئے ان کی نماز جنازہ پڑھنا، پڑھانا کفر ہے. پڑھنے پڑھانے والوں پر توبہ و تجدید ایمان ونکاح لازم ہے.اور اگر مرتد سمجھتے ہوئے پڑھی، پڑھائی تو فسق ہے علانیہ توبہ لازم ہے 
 اسی طرح فتاویٰ فیض الرسول کتاب الجنائز ج :١ ص :٤٤١/مطبوعہ دار الاشاعت فیض الرسول :میں ہے 
 دسویں چالیسویں میں شرکت کرنا حرام اور دعائے مغفرت کرنا کفر ہے ایسے امام پر بھی توبہ و تجدید ایمان و نکاح لازم ہے
 ارشاد باری تعالیٰ ہے
 
مَا كَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِكِیْنَ وَ لَوْ كَانُوْۤا اُولِیْ قُرْبٰى مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمْ اَنَّهُمْ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ
ترجمۂ کنز الایمان :نبی اور ایمان والوں کو لائق نہیں کہ مشرکوں کی بخشش چاہیں اگرچہ وہ رشتہ دار ہوں جب کہ انہیں کھل چکا کہ وہ دوزخی ہیں
 
(سورۃ التوبہ آیت:١١٣)
 اس آیت میں جو لفظ”مشرکین ہے اس میں کافر و ملحد سب شامل ہیں 
 صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :جو کسی کافر کے لئے اس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے یا کسی مردہ مرتد کو مرحوم یا مغفور یا کسی مرے ہوئے ہندو کو بَیْکُنْٹھ باشی کہے وہ خود کافِر ہے ۔ 
 بہارِ شریعت ج:١ ح:١ ص:١٨٥/مجلس المدینۃ العلمیہ
 ہاں اگر مرتد جانتے ہوئے کی تو یہ بھی فسق ہے علانیہ توبہ لازم ہے جب تک نہ کرے لائق امامت نہیں 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٥/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ازار اور لفافہ کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *