کئی جنازے ایک ساتھ جمع ہو جائیں تو نماز کیسے ادا کریں؟

سوال

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 حضرت مفتی صاحب قبلہ میرا سوال یہ ہے کہ اگر ایک ساتھ کئی جنازے جمع ہو جائیں اور ایک ساتھ نماز جنازہ ادا کرنا ہو تو اس کا کیا طریقہ ہے اور کون سی دعا پڑھنا
مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

ساںٔل محمد محبوب عالم قادری اتر دیناجپور

جواب

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب

ایک ساتھ متعدد جنازے اکٹھا ہوں تو بہتر یہ ہے کہ سبکی نماز الگ الگ پڑھی جائے اور یکبارگی ادا کرنا بھی جائز ہے

درمختار میں ہے
اجتمعت الجنائز فافراد الصلٰوۃ علی کل واحدۃ اولٰی وان جمع جاز
جب متعدد جنازے(میّت)جمع ہوجائیں یعنی وہ لائے جائیں تو ہر ایک پر الگ الگ نماز پڑھنی بہتر ہے۔اور اگر سب پر اکٹھی نماز پڑھ لے تو یہ بھی جائز ہے۔
(درمختار کتاب الصلوٰۃ باب صلوٰۃ الجنائز مطبع مجتبائی دہلی ۶/ ۱۲۲) 
 اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
 سو و دوسو جتنے جنازے جمع ہوں سب پر ایک ساتھ ایک نماز ہو سکتی ہے۔بالغوں کے ساتھ نابالغوں کی نماز بھی ہوسکتی ہے۔ دونوں دعائیں پڑھی جائیں، پہلے بالغوں کی پھر نابالغوں کی۔ اور بہرحال اگر دقّت نہ ہو تو ہرجنازے پرجدا نماز بہتر ہے۔
فتاویٰ رضویہ جدید ج. 24 ص199/ 200 مکتبہ روح المدینہ
حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
کئی جنازے جمع ہوں تو ایک ساتھ سب کی نماز پڑھ سکتا ہے یعنی ایک ہی نماز میں سب کی نیّت کر لے اور افضل یہ ہے کہ سب کی علیحدہ علیحدہ پڑھے اور اس صورت میں یعنی جب علیحدہ علیحدہ پڑھے تو اُن میں جو افضل ہے اس کی پہلے پڑھے پھر اس کی جو اُس کے بعد سب میں افضل ہے وعلیٰ ھذا القیاس۔
چند جنازے کی ایک ساتھ پڑھائی تو اختیار ہے کہ سب کو آگے پیچھے رکھیں یعنی سب کا سینہ امام کے مقابل ہو یا برابر برابر رکھیں یعنی ایک کی پائنتی یا سرہانے دوسرے کو اور اس دوسرے کی پائنتی یا سرہانے تیسرے کو وعلیٰ ھذا القیاس۔
اگر آگے پیچھے رکھے تو امام کے قریب اس کا جنازہ ہو جو سب میں افضل ہو پھر اُس کے بعد جو ا فضل ہو وعلیٰ ھذا القیاس۔
اوراگر فضیلت میں برابر ہوں تو جس کی عمر زیادہ ہو اسے امام کے قریب رکھیں یہ اس وقت ہے کہ سب ایک جنس کے ہوں اور اگر مختلف جنس کے ہوں تو امام کے قریب مرد ہو اس کے بعد لڑکا پھر خنثیٰ پھر عورت پھر مراہقہ یعنی نماز میں جس طرح مقتدیوں کی صف میں ترتیب ہے، اس کا عکس یہاں ہے اور اگر آزاد و غلام کے جنازے ہوں تو آزاد کو امام سے قریب رکھیں گے اگرچہ نابالغ ہو، اُس کے بعد غلام کو اور کسی ضرورت سے ایک ہی قبر میں چند مُردے دفن کریں تو ترتیب عکس کریں یعنی قبلہ کو اُسے رکھیں جو افضل ہے جب کہ سب مرد یا سب عورتیں ہوں ، ورنہ قبلہ کی جانب مرد کو رکھیں پھر لڑکے پھر خنثیٰ پھر عورت پھر مراہقہ کو
 (بہار شریعت ح 4.ص 844، ط مجلس المدینۃ العلمیہ)
 الحاصل اگر متعدد جنازوں کی نماز ایک ساتھی پڑھنی ہو تو حرج نہیں ان میں بالغ اور نابالغ سب ہوں تو دونوں کی دعائیں پڑھیں پہلے بالغوں کی پھر نابالغوں کی باقی مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

خاک پائے علماء ابو فرحان مشتاق احمد رضوی

جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیرشریف اتراکہنڈ

 

 

 

کئی جنازے ایک ساتھ جمع ہو جائیں تو نماز کیسے ادا کریں؟

 

Jab Ek Sath Kai Janaze Jama Hojayen

About حسنین مصباحی

Check Also

زانی،شرابی اور چور کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *