سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بدمذہب نمازی کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی۔محمد ارشاد رضا امجدی ککرمتہ ڈی،ایل،ڈبلو بنارس یوپی انڈیا
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بدمذہب نمازی کے آگے سے گزرنا جائز ہے کیونکہ وہ شرعاً مسلمان ہی نہیں تو وہ نہ اہل عبادت ہیں نہ ان کی نماز نماز کہ عبادت کی پہلی شرط اسلام ہے اور جب ان کی نماز باطل محض ہے تو ان کے آگے سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں
اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: دیوبندی وغیرہم ،نہ ان کی نماز نماز ہے نہ اُن کے پیچھے نماز نماز۔
فتح القدیر میں ہے: ان الصلٰوۃ خلف اھل الاھواء لاتجوز
فتح القدیر میں ہے: ان الصلٰوۃ خلف اھل الاھواء لاتجوز
فتاوی رضویہ شریف ج 6 ص 626
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد اشفاق عطاری
متعلم جامعۃ المدینہ فیضان عطار نیپال گنج نیپال
٥/ذوالحجة الحرام ١٤٤٢ھ