طلاق سے قبل زوجین میں تعلقات نہ ہوں تو بعد طلاق عدت ہوگی یا نہیں ؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام مسئلہ ہذا کے بارے میں کہ ہندہ کا نکاح زید سے ہوا اور آپسی اختلاف کی بنا پر دس دن بعد ہندہ اپنے والدین کے گھر لوٹ گئی اور تین سال تک ازدواجی تعلقات بھی نہیں رکھے اب تین سال بعد ہندہ نے زید سےطلاق لی اب کیا ہندہ عدت گزارنے کے بعد بکر سے نکاح کرے گی؟

جب کہ تین سال سے ہندہ اور زید کے درمیان ازدواجی تعلقات نہیں تھے ۔

 

سائلصادق رضا

جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
صورت مسئولہ میں عدت گزارنے کے بعد ہی ہندہ بکر سے نکاح کر سکتی ہے یہ حکم رب ہے خواہ طلاق سے پہلے کتنے ہی عرصہ تک زوجین الگ الگ رہے ہوں
ارشاد باری تعالیٰ ہے

وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍؕ-وَ لَا یَحِلُّ لَهُنَّ اَنْ یَّكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِیْۤ اَرْحَامِهِنَّ اِنْ كُنَّ یُؤْمِنَّ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ

(سورہ بقرہ، الآیۃ ٢٢٨)

ترجمہ

 طلاق والیاں اپنے کو تین حیض تک روکے رہیں اور اُنھیں یہ حلال نہیں کہ جو کچھ خدا نے ان کے پیٹوں میں پیدا کیا اُسے چھپائیں ، اگر وہ اللہ (عزوجل) اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہوں۔

 اس آیت کریمہ میں مطلقہ کا لفظ ہے یعنی طلاق کے بعد عدت گزارنا ضروری ہے

:صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
 نکاح زائل ہونے یا شبہۂ نکاح کے بعد عورت کا نکاح سے ممنوع ہونا اور ایک زمانہ تک انتظار کرنا عدت ہے
(بہار شریعت ج ٢ ح ٨)

لہٰذا اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ نکاح زائل ہونے کے بعد عدت گزارنا ضروری ہے زوال نکاح سے پہلے زوجین خواہ چاہے جتنا عرصہ الگ رہے ہوں اس کا اعتبار نہیں۔

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

محمد ذیشان رضا مصباحی

لکھیم پور کھیری یوپی

طلاق سے قبل زوجین میں تعلقات نہ ہوں تو بعد طلاق عدت ہوگی یا نہیں ؟

Baghair Talluqat ke Iddat Ka Hukm

About حسنین مصباحی

Check Also

شوہر بیوی کے پاس بھی نہ جاتا ہو اور طلاق بھی نہ دیتا ہو تو کیا حکم ہے؟

h سوال السلام علیکم و رحمۃ اللہ برکاتہ  کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *