کافر کی شیرینی پر فاتحہ پڑھنا اور اس کے لئے دعا کرنا کیسا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں میں کہ غیر مسلم کے لیے دعا کرنا جائز ہے یا نہیں اگر جائز نہیں تو مزاروں پر مجاور شیرینی پر فاتحہ پڑھتے ہیں ان کے لئے دعا کرتے ہیں تو ان لوگوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ 

 سائل غلام نبی گرام دھنیگا تحصیل
پورن پور ضلع پیلی بھیت
 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 کفار ومشرکین ظاہر وباطن کے اعتبار سے نجس اور اللہ ورسول کے لیے کھلے ہوئے دشمن ہیں اس لئے ان کے لئے دعاء صحت وبرکت کرنا درست نہیں حدیث شریف میں تو ان کے قریب جانے کی بھی ممانعت آئی ہے ایاکم وایاھم کہ تم ان سے دور رہو اور انہیں اپنے سے دور رکھو
 ہاں کفار ومشرکین کے لیے ہدایت کی دعا کرنا جائز بلکہ افضل ہے
 اب رہی بات کفار ومشرکین کی شیرینی پر فاتحہ کی تو فاتحہ ایصال ثواب کے ساتھ ساتھ قرب الہی کا ذریعہ بھی ہے اور کفار ومشرکین نہ تو ایصال ثواب کے اہل اور نہ ہی اہل قربت اور نہ ہی ان کا کوئی عمل قابل قبول اس لیے ان کی شیرینی پر فاتحہ پڑھنا جائز نہیں
 ہاں اس کی ایک صورت یہ ہے کہ کافر سے کہا جائے کہ شیرینی کو میری ملک کر دو جب وہ کر دے تو پھر اب یہ شیرینی مسلم کی ملک ہو گئی اس پر فاتحہ پڑھ سکتا ہے 
حضور مفتئ اعظم ہند علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں : ہندو سے شیرینی لیکر اپنی کرکے اپنے آپ فاتحہ دے کر اپنی سمجھ کر تقسیم کر دیں ہندو کی چیز پر فاتحہ نہیں ہو سکتی

 (فتاویٰ مصطفویہ ص ٤٥٣ /شبیر برادرز لاہور) 

 حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :اگر خاکروب کافر ہو تو اس کے مال کی نیاز نہیں ہو سکتی کیونکہ نیاز نام ہے ایصال ثواب کا اور کافر کے کسی فعل میں ثواب نہیں، پھر ایصال ثواب کا کیا معنی نہ اس کے مال سے نیاز دینا جائز نہ اس میں شرکت جائز اور اس کا کھانا بھی اچھا نہیں

 (فتاوی امجدیہ ج ۲ ص۳۱۲ ) 
 مندرجہ بالا دلائل سے واضح ہو گیا کہ نہ تو کفار و مشرکین کی شیرینی پر فاتحہ پڑھنا جائز اور نہ ہی ان کے لئے دعا کرنا درست جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ گنہگار ہیں انہیں چاہئے کہ توبہ کریں اور آئندہ باز رہیں
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی

 ٢٤/ذو الحجۃ الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *