چوری اور غصب میں کیا فرق ہے اور دونوں کا حکم کیا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 میرا سوال یہ ہے کہ چوری اور غصب میں کیا فرق ہے اور دونوں کا کیا حکم ہے
 المستفتی:محمد شاہنواز قنوج یوپی انڈیا
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 چوری کہتے ہیں عاقل بالغ کا خفیہ طور پر کسی ایسی جگہ سے جس کی حفاظت کا انتظام کیا گیا ہو دس درہم یا اتنی مالیت کی کوئی چیز جو جلدی خراب ہونے والی نہ ہو بغیر کسی شبہ کے اٹھا لینا

 چوری کا حکم یہ ہے کہ چوری کرنا گناہ کبیرہ ہے اور چور کی سزا قطع ید (ہاتھ کاٹنا) ہے
 ہدایہ میں ہے 
 
وإذا سرق العاقل البالغ عشرۃ دراھم أو ما یبلغ قیمته عشر دراھم مضروبة من حرز لا شبھة فیه وجب القطع. والأصل فیه قوله تعالیٰ والسارق والسارقة فاقطعوا ایدیھما

ہدایہ کتاب السرقة ج:٢ ص:٥٢٤/مکتبہ رحیمیہ 
 غصب کہتے ہیں مالک کی اجازت کے بغیر کسی سے مال متقوم محترم کے چھین لینے کو

 غصب کا حکم یہ ہے کہ اگر معلوم ہو کہ دوسرے کا مال ہے تو غصب کرنے والا گنہگار ہے. مال موجود ہو تو واپس کرے ورنہ ضمان دے اور اگر معلوم نہ ہو کہ دوسرے کا مال ہے تو مال واپس کرے موجود نہ ہو تو ضمان دے. اس صورت میں گنہگار نہیں ہوگا
 ہدایہ میں ہے
 
الغصب فی الشریعة: أخذ مال متقوم محترم بغیر إذن المالك علی وجه یزیل یده.
ثم إن کان مع العلم فحکه المأثم والمغرم وإن کان بدونه فالضمان لإنه حق العبد فلا یتوقف علی قصده ولا إثم لان الخطأ موضوع

ہدایہ کتاب الغصب ج:٢ ص:٣٧٢/مکتبہ رحیمیہ

 بہار شریعت میں ہے:  غصب کا حکم یہ ہے کہ اگر معلوم ہو کہ دوسرے کا مال ہے تو غاصب گنہگار ہے اور چیز موجود ہو تو مالک کو واپس کر دے موجود نہ ہو تو تاوان دے اور معلوم نہ ہو کہ پرایا مال ہے تو اس کا حکم واپس کرنا یا چیز موجود نہ ہو تو تاوان دینا ہے اور اس صورت میں گنہگار نہیں ہوا 

  بہار شریعت ج:٣ ح:١٥ ص:٢١٠/مجلس المدینۃ العلمیہ
 مذکورہ بالا عبارات سے معلوم چلا کہ چوری خفیہ طور پر کی جاتی ہے اور غصب میں کسی سے مال چھینا جاتا ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٣٠/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *