سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعد سلام کے عرض ہے کہ چشمہ لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے رہنمائی فرمائیں
سائل: محمد وسیم خان قادری ضلع شراوستی
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر چشمہ کا حلقہ یا قیمتیں سونے یا چاندی کی ہوں تو یہ ناجائز ہے کہ مرد کو سونا اور چاندی پہننا جائز نہیں
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں
اگرعینك کا حلقہ یاقیمیں چاندی یاسونے کی ہیں توایسی عینك ناجائز ہے اور نماز اس کی اور مقتدیوں سب کی سخت مکروہ ہوتی ہے ورنہ تانبے یااوردھات کی ہوں توبہتر یہ کہ نماز پڑھتے میں اُتارلے ورنہ یہ خلاف اولٰی اور کراہت سے خالی نہیں
(فتاویٰ رضویہ جدید ج ٧ ص ٣١٨)
نیز اگر چشمہ لگانے کی صورت میں سجدہ صحیح سے ادا نہ ہوتا ہو یعنی ناک ہڈی تک نہ دبتی ہو تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی ہاں اگر ادائیگیٔ سجدہ میں دقت نہ ہو تو حرج نہیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی
محمدی لکھیم پور کھیری