پہلی رکعت میں سورہ ناس پڑھ دی تو دوسری میں کونسی پڑھے ؟

سوال

السلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں
کہ نماز کی پہلی رکعت میں سورۃ الناس پڑھی اور دوسری رکعت میں کوئی دوسری سورہ پڑھی تو کیا اس صورت میں سجدۂ سہو واجب ہوگا؟ 
اگر ہوگا تو کیوں مفصل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل محمد حامد رضا
بہرائچ اتر پردیش 
 

جواب

وعليكم السلام ورحمۃ الله وبركاته
  صورت مسئولہ میں سجدۂ سہو واجب نہیں ہے کیونکہ سجدۂ سہو اس وقت واجب ہوتا ہے جبکہ واجبات نماز میں سے کوئی واجب بھولے سے رہ جائے.
اور تلاوت قرآن میں ترتیب کا واجب ہونا یہ واجبات نماز سے نہیں بلکہ واجبات تلاوت سے ہے. 
 اب اگر بھول کر خلاف ترتیب قرآن پڑھا تو گناہ بھی نہیں ہاں اگر قصدا ایسا کیا تو گناہگار ہوگا لیکن نماز پھر بھی ہو جائے گی
 اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
 اگر امام نے بھول کر پہلی رکعت میں سورة الناس اور دوسری رکعت میں سورۃ الفلق پڑھی تو بھول کر ایسا کر نے سے نماز میں حرج نہیں اور سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں اور اگر قصدا (یعنی جان بوجھ کر) ایسا کیا تو گناہ گار ہو گا لیکن نماز ہو جائے گی

 (فتاویٰ رضویہ ج ٣ص ١٣٢)
 اور اب جب پہلی رکعت میں سورۃ الناس پڑھ دی تو اب دوسری میں بھی یہی پڑھے
 جوہرہ نیرہ میں ہے 
 

واذا قرأ فى الأولى( قل أعوذ برب الناس ) يقرأ فى الثانية (قل أعوذ برب الناس) 

(جوهرةالنيريه على مختصر قدوري جلد ١ ص ٥٨)
 صدر الشريـعـه بدر الـطریقه حضرت علامه  مفـتى امجد على اعظمـى  تحرير فرماتـے ہیں
دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت کی تکرار مکروہ تنزیہی ہے جب کہ کوئی مجبوری نہ ہو اور مجبوری ہو تو بالکل کراہت نہیں مثلاً پہلی رکعت میں پوری قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھی، تو اب دوسری میں بھی یہی پڑھے یادوسری میں بلاقصد وہی پہلی سورت شروع کر دی یا دوسری سورت یاد نہیں آتی تو 
وہی پہلی پڑھے
   بہار شریعت ج ١ح ٣ ص٥٥٠ مطبوعہ المدینۃ العلمیہ
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد انعام الحق رضا قادری عفی عنہ

مراد آباد یوپی انڈیا

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *