نماز میں پینٹ یا پاجامہ ٹخنے سے نیچے ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عوام میں یہ مشہور ہے کہ نماز کی حالت میں اگر لنگی یا پاجامہ یا پینٹ پیر کے ٹخنوں کے نیچے رہتا ہے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے کیا یہ صحیح ہے 
سائل سمیر رضا اعظم گڑھ
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب
 پاجامہ، پینٹ یا لنگی اگر تکبر کی نیت سے ٹخنوں سے نیچے ہو
تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی اس کا لوٹانا واجب ہے
اور اگر تکبر کی نیت سے نہ ہو تو مکروہ تنزیہی ہے نماز ہو جاۓ گی
 حدیث شریف میں ہے
 
عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِکَ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُهُ خُيَلَاءَ
ترجمہ: حضرت سالم بن عبداللہ نے اپنے والد سے روایت کی وہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص تکبر کی وجہ سے تہبند گھسیٹتا ہوا چلے گا تو اللہ پاک اس کی طرف قیامت کے دن نظر رحمت نہیں فرمائے گا ابوبکر (رضی اللہ عنہ ) نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! میرے تہبند کا ایک حصہ کبھی لٹک جاتا ہے مگر یہ کہ خاص طور سے اس کا خیال رکھا کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو ایسا تکبر سے کرتے ہیں۔

 (بخاری شریف ج ٢ کتاب اللباس حدیث نمبر ٥٧٨٤)
 ” فتاویٰ عالمگیری” میں ہے
 
إسبال الرجل إزارہ أسفل من الکعبین إن لم یکن للخیلاء ففيه کراھة تنزیه کذا فی الغرائب

(فتاویٰ عالمگیری ج ٥ کتاب الکراھیۃ الباب التاسع ص ٤١١/دار الکتب العلمیہ) 
 صدرالشريعہ بدر الطريقہ مفتى محمد امجد على اعظمى عليہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
مرد کو ایسا پاجامہ پہننا جس کے پائنچے کے اگلے حصے پشت قدم پر رہتے ہوں مکروہ ہے کپڑوں میں اسبال یعنی اتنا نیچا کرتا، جبہ، پاجامہ، تہبند، پہننا کہ ٹخنے چھپ جائیں ممنوع ہے یہ کپڑے آدھی پنڈلی سے لے کر ٹخنے تک ہوں یعنی ٹخنے نہ چھپنے پائیں

 ( بہار شریعت ج ٣ ح ص ٤١٧/مجلس المدینۃ العلمیہ)
 فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے
پائنچہ یا پینٹ سے ٹخنہ چھپا رہے اس کی دو صورتیں ہیں
اگر تکبر کی وجہ سے ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی ورنہ تنزیہی

 (فتاویٰ فقیہ ملت ج ١ ص ١٧٨)
 (ایسا ہی فتاویٰ رضویہ قدیم ج ٣ ص٤٤٨ میں ہے) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد انعام الحق قادری عفی عنہ

مراد آباد یوپی انڈیا  

٥ /جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *