سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
ناد علی پڑھنا کیسا ہے اور کیا اہلسنت کی کتابوں میں اسکا کوئی ذکر ہے
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی حسیب رضا بہراٸچ شریف یوپی انڈیا
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
ناد علی پڑھنا جائز و درست ہے بعض مشائخ کے وظائف سے اس کا ثبوت ملتا ہے
شاہ غوث گوالیاری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے اپنی کتاب”جواہر خمسہ”میں ذکر کیا اور شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ نے اپنے شیخ ابو طاہر کردی مدنی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمد سعید لاہوری رحمۃ اللہ علیہ سے” جواہر خمسہ” میں موجود اعمال کی اجازت حاصل کی.اسی طرح دیگر کئی بزرگوں نے بھی اس کتاب میں موجود اعمال کی اجازتیں حاصل کیں
اور اسی”جواہر خمسہ” میں ہے.
ناد علی ہفت بار یا سہ بار یا یك بار بخواندہ و آں ایں است ” ناد علیا مظھر العجائب تجدہ عونالك فی النوائب کل ھم وغم سینجلی بِوِلایتك یا علی یا علی یا علی
سات بار، یاتین بار، یا ایک بار ناد علی پڑھے،اور وہ یہ ہے:حیرت زاد چیزوں کے مظہر حضرت علی کو ندا کر انھیں ناگہانی آفتوں مصیبتوں میں اپنا مدد گار پائے گا ہر رنج وغم دور ہوجائے گا آپ کی ولایت سے اے علی، اے علی، اے علی
ملخصا فتاویٰ رضویہ مترجم ج:٩ ص:٤٢١/٤٢٢/مرکز اہلسنت برکات رضا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی
٢٧/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ