سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید اور ہندہ دونوں کے کچھ سالوں سے ناجائز تعلقات تھے اور بھاگ کر کوٹ میرج کرلیا ہے زید اور ہندہ پر شریعت کا کیا حکم نافذ ہوگا
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد انور خان رضوی علیمی پتہ شراوستی یوپی
جواب
الجواب بعون الملک الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
صورت مستفسرہ میں زید اور ہندہ ناجائز تعلقات رکھنے کی وجہ سے سخت گنہگار مستحق قہر قہار ہیں دونوں پر توبہ واجب ہے
اب کورٹ میں اگر شرعی گواہان کی موجودگی میں دونوں نے ایجاب وقبول کیا تو نکاح منعقد ہو جائے ورنہ نہیں کیوں کہ نکاح کے لئے دو گواہوں کا ہونا شرط ہے
اب کورٹ میں اگر شرعی گواہان کی موجودگی میں دونوں نے ایجاب وقبول کیا تو نکاح منعقد ہو جائے ورنہ نہیں کیوں کہ نکاح کے لئے دو گواہوں کا ہونا شرط ہے
فتاویٰ عالمگیری میں ہے
ومنھا :الشھادة قال عامة العلماء إنھا شرط جواز النکاح ھکذا في البدائع، وشرط في الشاھد أربعة أمور الحریة والعقل والبلوغ والإسلام
فتاویٰ عالمگیری کتاب النکاح ج ١ ص ٢٩٦ :مطبع دار الکتب العلمیہ بیروت
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
١٥/محرم الحرام ١٤٤٣ھ