سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں
کہ چٹائی اور مصلیٰ کے درمیان دو انگل کا فرق ہونے کی وجہ سے نماز ہو جائے گی یا نہیں ؟
کہ چٹائی اور مصلیٰ کے درمیان دو انگل کا فرق ہونے کی وجہ سے نماز ہو جائے گی یا نہیں ؟
سائل محمد ضیاء الدین واحدی
شاہجہاں پور یوپی
شاہجہاں پور یوپی
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
نماز ہو جائے گی لیکن سنت یہ ہے کہ ضرورت سے زائد فصل نہ ہو
جیساکہ امام اہلسنت سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ فتاوی رضویہ میں اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں
کہ فصل بقدر کفایت و حاجت ہو جس میں مقتدی بخوبی سجدہ کرلیں اور اس سے زائد فصل کثیر مکروہ و خلاف سنت ہے
کہ فصل بقدر کفایت و حاجت ہو جس میں مقتدی بخوبی سجدہ کرلیں اور اس سے زائد فصل کثیر مکروہ و خلاف سنت ہے
(فتاوی رضویہ مترجم ج ٧ ص ١٤١)
لہذا مذکورہ بالا حوالہ سے معلوم ہوا
کہ مقتدی اور امام کے مصلی کے درمیان اتنا فاصلہ ہو کہ مقتدی اطمینان و سکون کے ساتھ سجدہ کرسکیں اس سے زائد فاصلہ مکروہ و خلاف سنت ہے
کہ مقتدی اور امام کے مصلی کے درمیان اتنا فاصلہ ہو کہ مقتدی اطمینان و سکون کے ساتھ سجدہ کرسکیں اس سے زائد فاصلہ مکروہ و خلاف سنت ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد نعمان اختر غفر لہ
کشن گنج بہار