عورتوں کے سر سے جھڑنے والے بالوں کو بیچنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو بال عورت کے سر سے جھڑ جاتے ہیں ان بالوں کو کچھ پیسوں کے عوض بیچنا درست ہے یا نہیں
 مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 المستفتی:  زاہد رضا سلامی مرادآباد یوپی 

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 
انسان کے بالوں کی خرید و فروخت کرنا ناجائز و گناہ ہے۔ چنانچہ علاّمہ شامی قدّس سرُّہُ السَّامی لکھتے ہیں
 
(وَشَعْرِ الاِنْسَانِ) وَلَا يَجُوْزُ الْاِنْتِفَاعُ بِهٖ 
یعنی:انسان کے بالوں کی بیع اور ان سے نفع حاصل کرنا ناجائز ہے۔ 

(رد المحتار علی الدر المختار،ج٧،ص٢٤٥)
 اسی طرح بحرالرائق شرح کنزالدقائق میں ہے 


قَوْلُهُ (وَشَعْرِ الإنْسَانِ وَالْاِنْتِفَاعِ بِهٖ) اَيْ لَمْ يَجُزْ بَيْعُهُ وَالْاِنْتِفَاعُ بِهٖ 
یعنی:انسان کے بالوں کی بیع اور ان سے نفع حاصل کرنا ناجائز ہے۔ 

(بحرالرائق،ج٦،ص١٣٣) 
 اور بہار شریعت میں ہے “انسان کے بال کی بیع درست نہیں اور انہیں کام میں لانا بھی جائز نہیں، مثلاً ان کی چوٹیاں بنا کر عورتیں استعمال کریں حرام ہے، حدیث میں اس پر لعنت فرمائی۔

(بہارِ شریعت،ج٢،ص٧٠٠ مکتبۃ المدینہ کراچی) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد اشفاق عطاری

خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال  

٩/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *