سوال
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متين مسئلہ ذیل میں کہ
قربانی کی کھال از روئے شرع مسجد میں دینا کیسا ہے
جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
سائل علاالدین شمشیری
جواب
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ برکاتہ
چرم قربانی مسجد کے کاموں میں لگا سکتے ہیں۔
:جیسا کہ صدر الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں
قربانی کا چمڑا اپنے کام میں بھی لا سکتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ کسی نیک کام کے لئے دیدے مثلاً مسجد یا دینی مدرسہ کو دیدے یا کسی فقیر کو دیدے
(بہار شریعت جلد ۳ص ۱۵۱)
البتہ اگر چمڑے کو اپنے خرچ میں لانے کی نیت سے بیچا تو اب اسکی قیمت مسجد میں دینا جائز نہیں
کفایہ علیٰ فتح القدیر جِلد ہشتم ص ۴۳۷میں ہے
اذا تموا لھا با لبیع وجب التصدق کذا فی الایضاح
فتاویٰ فیض الر سول جلد دوم ص ۴۷۲
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد صدام امجدی غفر لہ
سسیا کلاں لکھیم پور کھیری یوپی