طلوع آفتاب سے پہلے فجر کی سنت ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ فجر کے فرض ادا کرنے کے بعد فورا فجر کی سنت ادا کرنا درست ہے یا نہیں رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی
 المستفتی :عبد المصطفیٰ حشمتی

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
 فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ علامہ مفتی امجد علی اعظمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ
 فجر کی سنت قضا ہو گئ اور فرض پڑھ لیے تو اب سنتوں کی قضا نہیں
البتہ امام محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ طلوع آفتاب کے بعد پڑھ لے تو بہتر ہے اور طلوع سے پیشتر بالاتفاق ممنوع ہے آج کل اکثر عوام بعد فرض فورا پڑھ لیا کرتے ہیں یہ ناجائز ہے، پڑھنا ہو تو آفتاب بلند ہونے کے بعد زوال سے پہلے پڑھیں

 (بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٦٦٤/مجلس المدینۃ العلمیہ)
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد محبوب عالم امجــدی


مہراج گنج یوپی انڈیا 
  ٥/جمادی الأخری ١٤٤٣ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *