سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ہے اس کی والدہ کا انتقال ہوا پھر اس کے باپ نے دوسری شادی کی پھر کچھ دنوں بعد اس نے باپ کی دوسری بیوی کی بہن سے شادی کی تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے
 المستفتی محمد الطاف حسین قادری لکھیم پور کھیری
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مستفسرہ میں باپ کی دوسری بیوی شخص مذکور کی سوتیلی ماں ہوئی اور سوتیلی ماں کی بہن محرمات میں سے نہیں ہے اس لئے اس سے نکاح کرنا حلال ہے
 اللہ تعالیٰ محرمات کا ذکر فرمانے کے بعد فرماتا ہے

وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ
یعنی جو بھی ان(محرمات) کے علاوہ ہیں وہ تمہارے لئے حلال ہیں

 فتاویٰ شامی میں ہے کہ:” سوتیلی ماں کی ماں اور اس کی لڑکی حرام نہیں ہے”تو پھر سوتیلی ماں کی بہن بدرجۂ اولی حرام نہیں
 
ولا تحرم بنت زوجة الأم ولا أمه ولا أم زوجة الأب ولا بنتھا اھ 

رد المحتار کتاب النکاح ج : ٤ ص: ١٠٥/دار عالم الکتب/ ریاض 
 فتاویٰ رضویہ میں ہے کہ :علماء تصریح فرماتے ہیں کہ سوتیلی ماں کی ماں اور اس کی بیٹی اور اس کی بہن سب حلال ہیں 
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ١١ ص ٣١٢/مرکز اہلسنت برکات رضا
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ١٢/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *