زنا کا الزام لگانا اور زانیہ سے نکاح کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے ہندہ سے زنا کیا اور حمل ٹھہر گیا، لوگوں کو پتا چل گیا تو ہندہ نے بکر کا نام لیا کہ اسی سے حمل ٹھہرا ہے اور لوگوں نے بکر سے نکاح کر دیا ہے تو نکاح ہوا یا نہیں
 مدلل جواب عنایت فرمائیں 
سائل محمد انور خان رضوی علیمی پتہ شراوستی یوپی 

جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
صورت مسئولہ میں زید و ہندہ زنا کرنے کی وجہ سے سخت گہنگار مستحق عذاب نار ہوئے ان دونوں پر توبہ و استغفار لازم ہے
پھر یہ کہ ہندہ نے بکر پر زنا کا جھوٹا الزام لگایا اس جھوٹے الزام کی وجہ سے بھی سخت گنہگار مستحق نار اور موجب غضب قہار ہوئی،
البتہ جب لوگوں نے ہندہ و بکر کا آپس میں نکاح کرادیا تو دونوں کا نکاح شرعی طور پر درست و صحیح ہے جبکہ اور کوئی چیز نکاح سے مانع نہ ہو
صرف زنا کے حمل کی وجہ سے کسی سے نکاح کی ممانعت نہیں ہے،
البتہ یہ یاد رہے کہ بکر ہندہ سے اس وقت تک صحبت و ہمبستری نہ کرے جب تک کہ ہندہ کے بچہ پیدا نہ ہو جائے
 صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے لکھا ہے کہ
جس عورت کو زنا کا حمل ہے اس سے نکاح ہو سکتا ہے پھر اگر وہ حمل اسی کا ہے تو وطی بھی کر سکتا ہے اگر دوسرے کا ہو تو جب تک بچہ نہ پیدا ہولے وطی جائز نہیں
 بہار شریعت جلد دوم محرمات کا بیان صفحہ 34 مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ دعوت اسلامی
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مولانا محمد ایاز حسین تسلیمی


ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مقدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی یوپی انڈیا
 ١٣ /ذو الحجۃ الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *