دوران عدت نکاح کا پیغام بھیجنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ
 کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ
عدت کے دوران نکاح کا پیغام بھیجنا کیسا ہے ایک باپ اپنی بیٹی کے نکاح کا پیغام بھیجتا ہے جبکہ بیٹی اس کی ابھی عدت میں ہے 
جواب عنایت فرمائیں اجر پائیں
 سائل عارف رضا مرادآباد یوپی
 
جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 الجواب بعون الملك الوھاب 
 دوران عدت نکاح کا پیغام بھیجنا حرام ہے اور دوران عدت اپنی بیٹی کے نکاح کا پیغام بھیجنے والا باپ مرتکب حرام ظالم و جفا کار اور گنہگار ہے لہذا اپنی اس حرکت قبیحہ و شنیعہ سے باز آکر توبہ و استغفار کرے –
 جیساکہ مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی فتاوی رضویہ شریف میں ارشاد فرماتے ہیں کہ
” عدت میں نکاح تو نکاح, نکاح کا پیغام دینا حرام ہے ” اھ
( ج:11/ص:267/ مکتبہ دعوت اسلامی) 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


اسرار احمد نوری بریلوی

خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ 

 ١٢/جمادی الثانی ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *