دعاء قنوت کے لئے تکبیر کہنا اور ہاتھ اٹھانا واجب ہے یا سنت؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 علماء ذوی الحترام کی بارگاہ میں ایک سوال پیش ہے کہ نماز وتر میں دعائے قنوت سے قبل جو تکبیر کہتے ہیں وہ واجب ہے یاسنت اور اس میں ہاتھ کا اٹھانا کیا ہے سنت یا واجب نیز عیدین کی تکبیر میں ہاتھ اٹھانا کیا ہے واجب یاسنت 
المستفی: محمد عالمگیر بنارس
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم 
تکبیر قنوت اور عیدین کی چھوؤں تکبیریں واجب ہیں ہاں انکی تکبیر میں ہاتھ اٹھانا سنت ہے –

جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بھار شریعت میں واجبات نماز شمار کراتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ
” تکبیر قنوت اور عیدین کی چھوؤں تکبیریں (واجب) ہیں ” اھ 

(ح:3/ص:518/ نماز پڑھنے کا طریقہ /واجبات نماز / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی)
 اور اسی میں سنن نماز شمار کراتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ
” تکبیر قنوت و تکبیرات میں کانوں تک ہاتھ لے جانے کے بعد کہے اور انکے علاوہ کسی جگہ نماز میں ہاتھ اٹھانا سنت نہیں ” اھ
( ح:3/ص:521/ نماز پڑھنے کا طریقہ / سنن نماز / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی) 
 اور فتاوی ھندیہ میں ہے کہ
 
” و تکبیرات العیدین ھو الصحیح حتی یجب سجود السھو بترکھا “اھ 
( ج:1/ص:72/ الفصل الثانی فی واجبات الصلاۃ / بیروت)
 اور اسی میں ہے کہ
 

” ولو ترک التکبیرۃ التی بعد القرأۃ قبل القنوت سجد للسھو لانھا بمنزلۃ تکبیرات العید کذا فی التبین ” اھ

(ایضا ص:128/ الباب الثانی عشر فی سجود السھو / بیروت) 
 اور اسی میں ہے کہ
 

” والرفع قبل التکبیر ھو الاصح ھکذا فی الھدایۃ و ھکذا تکبیرات القنوت و صلاۃ العیدین ولا یرفعھما فی تکبیرۃ سواھا کذا فی الاختیار شرح المختار ” اھ

(ایضا ص:73/ الفصل الثالث فی سنن الصلاۃ و آدابھا و کیفیتھا / بیروت )
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


اسرار احمد نوری بریلوی

خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *