حافظ وعالم کو ملا جی کہنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علماء اہلسنت مسئلہ ذیل کے بارے میں
آج کل لوگ داڈھی والے عام شخص یا حافظ وعالم کو ملاجی کہتے ہیں یا تو وہ کم علمی کے وجہ سے کہتے ہیں یا حقارت کی نظر سے دیکھنے کی وجہ سے کہتے ہیں ایسا کہنا کیسا ہے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں
 سائل :محمد عثمان مصباحی بریلی شریف 
 
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
لفظ ”ملا” کے معانی ہیں بہت زیادہ املا کرنے والا، عالم، فاضل، فقیہ، امام و مؤذن ،بچوں کو پڑھانے والا (فرہنگ آصفیہ ج ٤ ص ٣٩٦ :ط پریس لاہور)
مذکورہ معانی کے اعتبار سے جن لوگوں پر ملا کے معانی صادق آتے ہیں انہیں ملا جی کہنے میں حرج نہیں اور نہ ہی لوگوں کو برا ماننا چاہئے. ہاں محض داڑھی والے کو ملا جی نہیں کہنا چاہئے 
 اب رہا بنظر حقارت ملا جی کہنے کا سوال تو عالم کی تحقیر بر بناء علم کفر ہے اور بر بناء عداوت یا بے سبب عالم وغیر عالم کی توہین حرام ہے
 مجدد اعظم اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: عالم کی توہین اگر بوجہ علم دین ہے بلا شبہ کفر ہے کما فی مجمع الانہر وگرنہ اگر بے سبب ظاہر کے ہے تو اس پر خوف کفر ہے کما فی الخلاصة ومنح الروضة ورنہ اشدکبیرہ ہونے میں شك نہیں
حدیث میں ہے نبی صلی الله تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں 

ثلاثة لایستخف بحقہم إلا منافق بین النفاق ذوالشیبة فی الإسلام وذوالعلم والإمام المقسط 
تین آدمیوں کی توہین منافق ہی کرے گا مسلمان بوڑھا، صاحب علم اور عادل حاکم 
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ١٥ ص ١٦٣ /مرکز اہلسنت برکات رضا

 مزید فرماتے ہیں :یو ہیں بلا وجہ شرعی کسی مسلمان جاہل کی بھی تحقیر حرام قطعی ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں 

یحسب امری من الشر أن یحقر اخاہ المسلم کل المسلم علی المسلم حرام دمه وماله وعرضه،رواہ مسلم عن ابی ھریرۃ رضی ﷲ تعالٰی عنه 
آدمی کے بد ہونے کو یہ بہت ہے کہ اپنے بھائی مسلمان کی تحقیر کرے مسلمان کی ہر چیز مسلمان پر حرام ہے خون آبرو مال. اسے مسلم نے ابوہریرہ رضی ﷲ تعالٰی عنہ سے روایت کیا

 (المرجع السابق ج ٢١ ص ١٢٧) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ١٠/صفر المظفر ١٤٤٣ ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *