ایک رکعت میں تین سجدے کر لئے تو کیا حکم ہے؟

سوال


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام درج ذیل سوالات کے بارے میں 
الف کسی شخص نے دو سجدوں کے بعد تیسرا سجدہ کر دیا غلطی سے اور اس نے اب دونوں طرف سلام بھی پھیر دیا سلام پھیرنے کے بعد اس کو یاد آیا کہ میں نے تین سجدے کئے ہیں تو اس کی نماز  ہوگی کہ نہیں؟
ب اگر کوئی شخص قعدہ اخیرہ میں تشہد پڑھنے کے بعد بھول سے پانچویں رکعت کے لیا کھڑا ہو گیا تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟ 
 المستفتی:محمد شیر دین قادری بنگال انڈیا 
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 الف اگر کوئی شخص دو سجدوں کے بجائے تین یا اس سے زائد کر لے تو اس پر سجدہ سہو واجب ہے اب اگر سجدہ سہو نہیں کیا اور سلام پھر دیا تو جب تک مسجد سے باہر نہ ہوا ہو کرلے.اگر نہیں کرے گا تو نماز واجب الاعادہ ہوگی

 بہار شریعت میں ہے:  سجدۂ نماز یا سجدۂ تلاوت باقی تھا یا سجدۂ سہو کرنا تھا اور بھول کر سلام پھیرا تو جب تک مسجد سے باہر نہ ہوا کرلے اور میدان میں ہو تو جب تک صفوں سے متجاوز نہ ہوا یا آگے کو سجدہ کی جگہ سے نہ گزرا کر لے۔
 بہار شریعت ج:١ ح:٣ ص:٧١٧/مجلس المدینۃ العلمیہ

 ب  جب تک پانچویں رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدہ سہو کر لے.اور اگر پانچویں کا سجدہ کر لیا تو ایک رکعت اور پڑھ لے کہ اب دو رکعتیں نفل ہو جائیں گی مگر سجدہ سہو اس صورت میں بھی کرنا ہوگا
 اسی طرح بہار شریعت ج:١ ح:٣ ص:٧١٢/مجلس المدینۃ العلمیہ/میں ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *