سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالیٰ
و برکاتہ
بعد سلام عرض یہ ہے کہ کسی بھی دن کو بلیک ڈے کہنا کیسا ہے جیسا کہ 6 دسمبر کو کہا جاتا ہے
ساٸل :محمد سہیل رضا
بھیونڈی ممبئی
بھیونڈی ممبئی
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
صورت مسؤلہ میں 6 دسمبر کو بلیک ڈے یعنی سیاہ دن کہنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے
کیونکہ اس دن بابری مسجد کو شہید کیا گیا جو کہ ہر مسلمان کے لیے ایک دل خراش بات ہے، فقط اسی بنیاد پر 6 دسمبر کو block day یعنی سیاہ دن کے نام سے یاد کرتے ہیں۔
کیونکہ اس دن بابری مسجد کو شہید کیا گیا جو کہ ہر مسلمان کے لیے ایک دل خراش بات ہے، فقط اسی بنیاد پر 6 دسمبر کو block day یعنی سیاہ دن کے نام سے یاد کرتے ہیں۔
جیساکہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد عبد المصطفیٰ اعظمی علیہ الرحمہ اپنی مشہور زمانہ کتاب “سیرتِ مصطفی” میں تحریر فرماتے ہیں۔
ابو طالب کے تین دن یا پانچ دن کے بعد حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالی عنہا بھی دنیا سے رحلت فرما گئیں۔ مکہ میں ابو طالب کے بعد سب سے زیادہ جس ہستی نے رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت و حمایت میں اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کیا وہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی ذات گرامی تھی۔جس وقت دنیا میں کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مخلص مشیر اور غمخوار نہ تھا۔ حضرت بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا ہی تھیں کہ ہر پریشانی کے موقع پر پوری جاں نثاری کے ساتھ آپ ﷺ کی غمخواری اور دلداری کرتی رہتی تھیں اس لئے ابو طالب اور حضرت بی بی خدیجہ رضی اللہ عنہا دونوں کی وفات سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مددگار اور غمخوار دونوں ہی دنیا سے اٹھ گئے جس کا آپ ﷺ کے قلب نازک پر اتنا عظیم صدمہ گزرا جس سے آپ نے اس سال کا نام “عام الحزن“( غم کا سال) رکھ دیا۔
ابو طالب کے تین دن یا پانچ دن کے بعد حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالی عنہا بھی دنیا سے رحلت فرما گئیں۔ مکہ میں ابو طالب کے بعد سب سے زیادہ جس ہستی نے رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت و حمایت میں اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کیا وہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی ذات گرامی تھی۔جس وقت دنیا میں کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مخلص مشیر اور غمخوار نہ تھا۔ حضرت بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا ہی تھیں کہ ہر پریشانی کے موقع پر پوری جاں نثاری کے ساتھ آپ ﷺ کی غمخواری اور دلداری کرتی رہتی تھیں اس لئے ابو طالب اور حضرت بی بی خدیجہ رضی اللہ عنہا دونوں کی وفات سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مددگار اور غمخوار دونوں ہی دنیا سے اٹھ گئے جس کا آپ ﷺ کے قلب نازک پر اتنا عظیم صدمہ گزرا جس سے آپ نے اس سال کا نام “عام الحزن“( غم کا سال) رکھ دیا۔
(سیرتِ مصطفی، مکتبۃ المدینہ ص ١٤٣)
اس سے پتہ چلا کہ جس دن مسلمانوں کو شدید تکلیف پہونچے اس کو black day یعنی سیاہ دن جیسے نام سے یاد کر سکتے ہیں۔
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد مبارک امجدی غفر لہ
محمدی لکھیم پور کھیری