سوال
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے علماء کرام اس مسئلہ کے بارےمیں
عورتیں کون کون سے زیورات، اور چوڑیاں، پہن کر نماز پڑھ سکتی ہیں جواب مفصل عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل محمد جنید رضوی، گونڈہ
جواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبركاتہ
حضورصدرالشریعہ فرماتے ہیں
انگوٹھی صرف چاندی ہی کی پہنی جاسکتی ہے
دوسری دھات کی انگوٹھی پہننا حرام ہے، مثلاً لوہا، پیتل، تانبا، جست وغیرہا ان دھاتوں کی انگوٹھیاں مرد و عورت دونوں کے لیے ناجائز ہیں
فرق اتنا ہے کہ عورت سونا بھی پہن سکتی ہے اور مرد نہیں پہن سکتا
حدیث میں ہے کہ ایک شخص حضور
صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خدمت میں پیتل کی انگوٹھی پہن کر حاضر ہوئے، فرمایا: کیا بات ہے کہ تم سے بُت کی بُو آتی ہے؟انھوں نے وہ انگوٹھی پھینک دی پھر دوسرے دن لوہے کی انگوٹھی پہن کر حاضر ہوئے، فرمایا: کیا بات ہے کہ تم پر جہنمیوں کا زیور دیکھتا ہوں ؟ انھوں نے اس کو بھی اتار دیا اور عرض کی، یارسول ﷲ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کس چیز کی انگوٹھی بناؤں؟ فرمایاکہ ’’چاندی کی اور اس کو ایک مثقال پورا نہ کرنا
الدرالمختار‘‘و’’ردالمحتار‘‘،ج۹،ص۵۹۲
نماز کے علاوہ عام حالات میں بھی عورت کو لوہا پیتل تانبا جست وغیرہ ان دھاتوں کا پہنا ناجائز ہے
بہار شریعت جلد 3 حصہ 16 صفحہ 427
اوراسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضور اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ
ارشاد فرماتے ہیں”
کانچ کی چوڑیاں پہننا جائز ہے
فتاویٰ رضویہ جلد 22 صفحہ 115
عائشة رضى الله تعالى عنها كرهت ان تصلي المرأة عطلا ولوان
تعلق في عنقها خيطا
یعنی حضرت عائشہ رضی الله تعالٰی عنہا ناپسند فرماتیں تھیں کہ
عورت بغیر زیور کے نماز پڑھے،
اور فرمایا کرتیں
اگر کچھ نہ ہو تو ایک ہی ڈورا گلے میں لٹکا لے
مجمع بحار انوار جلد 3صفحه222
عورتوں کو کانچ اور پلاسٹک کی چوڑیاں پہننا درست ہیں اور ان چوڑیوں کو پہن کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے
اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری دھاتوں مثلاََ: تانبا، پیتل، لوہا وغیرہ پہننا ناجائز اور انھیں پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
فتاویٰ فقیہ ملت جلد1صفحہ177
لہذا مذکورہ بالا گفتگو سے معلوم ہوا کہ عورتوں کو کانچ کی چوڑیاں پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے
اور دیگر دھاتوں سے بنے ہوئے زیور جیسے
لوہا، تانبا، پیتل اور رولڈگوڈ
وغیرہ کے زیور پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے
اور سونے چاندی کے زیورات پہن کر نماز پڑھنا بلا کراہت جائزہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
انعام الحق رضا قادرى