کلمہ طیبہ میں لفظ ”رسول” پر الف لام لگانا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالٰی و برکاتہ 

 علمائے کرام ومفتیان عظام کی بارگاہ عالیہ میں سوال یہ ہے کہ
لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ
اس طرح لکھنا کیسا ہے؟
 قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد عثمان قادری ، سیتامڑھی بہار
 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
کلمہ طیبہ میں لفظ “رسول” پر الف لام داخل کرکے “محمد الرسول اللہ”لکھنا پڑھنا نحوی قواعد کے اعتبار سے بھی غلط ہے اور از روئے شرع بھی ناجائز۔ نحوی قواعد کی رو سے اس لیے غلط ہے کہ لفظ “رسول” یہاں ترکیب میں مضاف واقع ہو رہا ہے اور کتبِ نحو میں صاف صراحت ہے کہ مضاف پر الف لام داخل نہیں ہوتا۔ اور از روئے شرع یوں ناجائز ہے کہ یہ لحن ہے اور آیات و احادیث و وظائف میں بالقصد لحن حرام ہے
 نائبِ مفتی اعظم ہند حضور شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ سے اسی طرح کا سوال ہوا تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:
”کلمہ طیبہ میں “رسول” پر الف لام لانا از روئے قواعد کے بھی غلط ہے اور شرعاً ناجائز بھی۔ از روئے قواعد یوں غلط ہے کہ لفظ “رسول” اسم جلالت کی طرف مضاف ہے اور مضاف پر الف لام لانا نحو کے قواعد کی رو سے نادرست جیسا کہ نحو کی ہر کتاب میں تصریح ہے۔ اور از روئے شرع یوں جائز نہیں کہ یہ غلط طریقہ سے استعمال کرنا ہے یعنی غلط تلفظ کرنا ہے، جسے لحن کہتے ہیں۔ بالقصد آیات و احادیث و وظائف میں لحن حرام ہے۔ اس لیے کہ یہ تحریف لفظی ہے۔ بلکہ قرآن مجید بالقصد لحن کفر ہے۔ الخ 
 فتاویٰ شارح بخاری جلد اول، کتاب العقائد، عقائد متعلقہ نبوت، ص: ۴۱۰، مطبوعہ دائرۃ البرکات، گھوسی مئو، یو۔پی
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد شفاء المصطفى المصباحي

سیتا مڑھی بہار انڈیا

 ٧/شعبان المعظم ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *