واٹس ایپ یا فیس بک کے ذریعے کئے گئے سلام کا جواب دینا واجب ہے یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی واٹس ایپ یا فیس بک پر سلام کرے تو  اسکا  جواب لکھ کر دینا واجب ہے یا اپنے آپ میں جواب دینا کافی ہے؟ 
 المستفتی محمد شاہنواز جھارکھنڈ انڈیا
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مسٸولہ میں واٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعہ کئے گئے سلام کا جواب دینا واجب ہے اب جواب دینے والے کو اختیار ہے چاہےتحریری دے یا تقریری لیکن بہتر یہی ہے کہ زبان سے دے، کیوں کہ سَلام کا جواب فوراً دینا واجب ہے ممکن ہے لکھنے میں تاخیر ہو جائے یا تحریر دیر سے پہنچے اس لئے فور زبان سے جواب دے دے یا پھر بلا تاخیر فورا لکھ کر جواب دے دے 

 فتاوی عالمگیری میں ہے

 الکتاب کالخطاب 

 فتاوی عالمگیری ، جلد ٣ صفحہ٩، مطبوعہ پشاور 
 اور اسی طرح ہدایہ آخرین میں ہے
الکتاب کالخطاب

ہدایہ آخرین جلد ٢ صفحہ ٢٨٦ 
 درمختار مع ردالمحتار میں ہے
 
لان الکتاب من الغاٸب بمنزلةالخطاب من الحاضر 

درمختار مع ردالمحتار جلد ٥ صفحہ ٢٩٤ 
 امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمہ اللہ فرماتے ہیں
القلم احد اللسانین
جو زبان سے کہنے پر احکام ہیں وہی قلم پر

فتاوی رضویہ، جلد١٤، صفحہ ٦٠٧، رضا فاونڈیشن، لاھور
 ضمنا یہ بات ذہن میں رہے کہ گروپ میں جو مطلقا سلام کیا جاتا ہے اس کا جواب کسی ایک نے دے دیا کافی ہے ورنہ جس کی طرف اشارہ کرکے یا نام لیکر کیا اسی پر واجب ہے
 جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہے
 
و یجوز أن یشار الی الجماعة بخطاب الواحد ھذا إذا لم یسم ذالك الرجل فأما إذا سماہ فقال السلام علیک یا زید فاجابه غیر زید لا یسقط الفرض عن زید و إن لم یسم و أشار إلی زید یسقط لأن قصدہ التسلیم علی الکل کذا فی المحیط ” اھ 

فتاوی عالمگیری جلد ٥ صفحہ ٣٢٥ بیروت
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ

نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا

 ٢٥/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *