کیا نماز میں مرد اور عورت کے سجدہ کرنے کا طریقہ الگ الگ ہے؟
اگر ہے تو کیوں؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
مدھوبنی بہار
جواب
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
جب کہ عورت کے سجدہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ وہ پست ہوکر اور سمٹ کر سجدہ کرے، اس طرح کہ بازو کروٹوں سے، اور پیٹ رانوں سے، اور رانیں پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے لگی ہوئی ہونی چاہئیں۔
مردوں اور عورتوں کی نماز میں فرق کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ شریعت طاہرہ نے نماز میں بھی عورتوں کے پردے کا لحاظ رکھا ہے۔
. ويبدي ضبعيه، لقوله عليه السلام: ” وأبد ضبعيك” ويروي: و “أبد” من الإبداد و هو: المد، والأول من الإبداء و هو: الإظهار. ويجافي بطنه عن فخذيه، لأنه عليه السلام كان إذا سجد جافى حتى أن بهمة لو أرادت أن تمر بين يديه لمرت. و قيل: إذا كان في الصف لا يجافي كيلا يؤذي جاره.
والمرأة تنخفض في سجودها و تلزق بطنها بفخذيها لأن ذلك أستر لها
(ويظهر عضديه) في غير زحمة (و يباعد بطنه عن فخذيه) ليظهر كل عضو بنفسه، بخلاف الصفوف، فإن المقصود إتحادهم حتى كأنهم جسد واحد.(والمرأة تنخفض) فلا تبدي عضديها (و تلصق بطنها بفخذيها) لأنه أستر
(و يبدي) في سجوده أى يظهر (ضبعيه) أى عضديه… (و يجافي) أى يباعد (بطنه عن فخذيه) ….
و هذه كيفية السجود المسنونة في حق الرجل.
وأما ( المرأة فإنها تنخفض) أى تتطامن و تتسفل في السجود (و تلزق بطنها بفخذيها) و تضم ضبعيها و هذا تفسير الإنخفاض. و ذلك لأن مبنى امرها على الستر فكان السنة في حقها ما كان أستر من الهيئات.
و يضع يديه في السجود حذاء أذنيه و يوجه أصابعه نحو القبلة و كذا أصابع رجليه و يعتمد على راحتيه و يبدي ضبعيه عن جنبيه و لا يفترش ذراعيه. كذا في الخلاصة. و يجافي بطنه عن فخذيه كذا في الهداية.
والمرأة لا تجافي في ركوعها و سجودها و تقعد على رجليها و في السجدة تفترش بطنها على فخذيها. كذا في الخلاصة.
مرد کے لیے سجدہ میں سنت یہ ہے کہ بازو کروٹوں سے جدا ہوں، اور پیٹ رانوں سے، اور کلائیاں زمین پر نہ بچھائے، مگر جب صف میں ہو تو بازو کروٹوں سے جدا نہ ہوں گے
عورت سمٹ کر سجدہ کرے یعنی بازو کروٹوں سے ملا دے اور پیٹ ران سے، اور ران پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے
عورت کا سجدہ مردوں کے سجدے کی طرح نہیں بلکہ عورت کو حکم یہ ہے کہ وہ سمٹ کر سجدہ کرے، اپنے بازو کروٹوں سے، پیٹ ران سے، ران پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے ملادے، اور اپنی کلائیاں زمین پر بچھا دے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد شفاء المصطفى المصباحي
المتدرب على الإفتاء بالجامعة الأشرفيه.
٢٠/ صفر المظفر ١٤٤٢