نمازجنازہ میں آخری صف کو فضیلت کیوں ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز جنازہ کے متعلق جو یہ مشہور ہے کہ آخری صف میں ہونا افضل ہے کس کتاب میں ہے؟ اور آخری صف میں فضیلت کی وجہ کیا ہے جبکہ اور نمازوں میں فضیلت اول صف میں ہے۔
دلیل دیکر شکریہ کا موقع دیں ۔ 
 سائل :نسیم ضلع: گونڈہ 
 

جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 الجواب بعون الوھاب
 نماز پنجگانہ میں اول صف کو فضیلت حاصل ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
اللہ عزوجل اور اس کے فرشتے سب سے پہلے اول صف پر رحمت بھیجتے ہیں پھر دوسری صف پر پھر تیسری صف پر اور نماز جنازہ میں اس کے بر عکس آخری صف کو فضیلت حاصل ہے
اس کی تین وجہیں ہے
پہلی وجہ یہ ہے کہ اس میں تعدد صفوف مطلوب ہے تو اگر صف اول کو فضیلت دی جاتی تو لوگوں کے کم ہونے کی صورت میں سب ایک ہی صف میں رہتے دوسری تیسری صف نہ لگاتے لہذا صف اول کو فضیلت نہ دے کر آخری صف کو فضیلت دی گئی
دوسری وجہ یہ ہے کہ آخری صف والے تواضع وانکساری کے ساتھ میت کےحق میں شفاعت ومغفرت کی دعا کرتے ہیں اور ان کی شفاعت ومغفرت قبولیت کے زیادہ مناسب ہوتی ہے تیسری وجہ یہ ہے کہ میت کی نماز پڑھنا بظاہر عبادت اصنام سے مشابہ ہے لیکن اس کوحق ادائیگی مسلم کے لیے حسن قرار دیا گیا اور وہ صرف نماز جنازہ سے حاصل ہوجاتا ہے
 لہذا جس قدر میت سے دور رہے گا
تشبہ بعبادۃ الاصنام سے دور رہے گا اس لیے بھی آخری صف کو فضیلت حاصل ہوتی ہے

جیسا کہ نور الانوار صفحہ ٥١ اور نامی حاشیہ حسامی صفحہ٥١ پر مرقوم ہے

رد المحتار میں ہے

 

قولہ خیر صفوف الرجال أولھا لانہ روی فی الاخبار انﷲ تعالیٰ اذا انزل الرحمۃ علی الجماعت ینزلھا اولا علی الامام ثم تجاوز عنہ الی من بحذائہ فی الصف الاول ثم الی المیامن ثم الی المیاسر ثم الی الصف الثاني اھ جلد ١ ص ٥٦٩ 

اور اسی میں ہے
 

قولہ فی غیر جنازۃ اما فیھا فاخرھا اظھار اللتواضع لأنھم شفعاء أحری بقبول شفاعتھم ولان المطلوب فیھا تعددالصفوف فلو فضل الاول امتنعوا عن التأخر عند قلتھم رحمتی ج 1 ص ٥٧٠ 

ماخوذ از فتاویٰ مرکز تربیت افتاء ج ١ ص  ٢١٥   

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد عرفان رضا قادری

بلرامپور یوپی انڈیا

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ازار اور لفافہ کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *