نبی اور رسول میں کیا فرق ہے نیز کیا ہر نبی رسول ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نبی اور رسول میں کیا فرق ہوتا ہے ؟ کیا جتنے نبی ہیں سب کے سب رسول ہیں یا نہیں ؟ نبیوں کی تعداد کتنی ہے اور رسولوں کی تعداد کتنی ہے تفصیلی جواب عنایت فرمائیں
 سائل : محمد سمیر رضا اعظم گڑھ یوپی 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
رسول : اسے کہتے ہیں جسے نئی شریعت اور نئی کتاب دے کر بھیجا گیا ہو اور نبی : اُس بشر کو کہتے ہیں جسے اللہ تَعَالٰی نے ہدایت کے لیے وحی بھیجی ہو ہر رسول نبی ہے لیکن ہر نبی رسول نہیں. 
جیسا کہ موسوعۃ الفقہ الاسلامی میں ہے کہ 
الرسول : من أوحى الله إليه بشرع و أمره بإبلاغه إلى من لا يعلمه أو يعلمه و لكنه خالفه ۔ و النبى : من أوحى الله إليه بشرع سابق ليعلمه من تركه و يجدده فكل رسول نبي ، وليس كل نبي رسولا ” اھ 

( موسوعۃ الفقہ الاسلامی ج 1 ص 182 : بیت الافکار الدولیۃ ) 
 اور شرح عقائد نسفی میں ہے کہ اور شرح عقائد نسفی میں ہے کہ “

  و الرسول : انسان بعثه الله تعالى الى الخلق لتبليغ الاحكام و قد يشترط فيه الكتاب بخلاف النبى فانه اعم ” 

 ( شرح عقائد نسفی ص 17 )
 اور شرح مقاصد میں ہے کہ ” النبى : إنسان بعثه اللّٰه لتبلیغ ما أوحى إلیه ” اھ
 ( شرح المقاصد ج 3 ص 268 المبحث الأوّل فى تعریف النبى و الرسول / المعتقد المنتقد ص 105 : الباب الثانی فی النبوّات )
 اور مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے کہ ” هذا دليل بين على تغاير الرسول و النبى و الفرق بينهما أن الرسول من الأنبياء من جمع إلى المعجزة الكتاب المنزل عليه و النبى غير الرسول من لم ينزل عليه كتاب و إنما أمر أن يدعو إلى شريعة من قبله – و المشهور فى الفرق بينهما أن الرسول من أمر بالتبليغ ، و النبى أعم ” اھ
 ( مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ج 1 ص 366 : كتاب صفة القيامة و الجنة و النار ، باب بدء الخلق و ذكر الأنبياء عليهم الصلاة و السلام ، الفصل الأول ، دار الفكر بیروت )
 
لہذا مذکورہ باتوں سے معلوم ہوا کہ ہر نبی رسول نہیں جیسے حضرت یوسف علیہ السلام اور یونس علیہ السلام وغیرہ یہ نبی ہیں رسول نہیں اور ہر رسول نبی ہے جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم وغیرہ یہ نبی بھی ہیں اور رسول بھی
دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام تشریف لائے ، جن میں رسولوں کی تعداد تقریبا تین سو پندرہ ہے 
 جیسا کہ حدیث شریف میں ہے کہ ” 

وَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْأَنْبِيَاءِ كَانَ أَوَّلَ ؟ قَالَ : آدَمُ قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ وَ نَبِيٌّ كَانَ ؟ قَالَ : نَعَمْ نَبِيٌّ مُكَلَّمٌ قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ كم المُرْسَلُونَ ؟ قَالَ : ثَلَاثمِائَة و بضع عشر جماً غفيراً ۔ وَ فِي رِوَايَة عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ : قَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَمْ وَفَاءُ عِدَّةِ الْأَنْبِيَاءِ ؟ قَالَ : مِائَةُ أَلْفٍ وَ أَرْبَعَةٌ وَ عِشْرُونَ أَلْفًا الرُّسُلُ مِنْ ذَلِكَ ثَلَاثُمِائَةٍ وَ خَمْسَةَ عَشَرَ جَمًّا غَفِيرًا ” اھ
یعنی روایت ہے حضرت ابوذر سے فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول الله صلی الله علیہ وسلم کون سے نبی پہلے ہیں فرمایا آدم علیہ السلام میں نے عرض کیا یا رسول الله کیا وہ نبی تھے فرمایا ہاں کلام والے نبی میں نے عرض کیا یا رسول الله رسول کتنے ہیں تو فرمایا تین سو اور کچھ اوپر دس بڑی جماعت ۔ اور ایک روایت ہے میں حضرت ابو امامہ سے ہے کہ جناب ابو ذر نے فرمایا میں نے عرض کیا یا رسول الله نبیوں کی پوری تعداد کتنی ہے فرمایا ایک لاکھ چوبیس ہزار جن میں سے رسول تین سو پندرہ ہیں بڑی جماعت ” اھ
 ( مشكوة المصابيح : كتاب أحوال القيامة و بدء الخلق و ذكر الأنبياء ، حدیث : 5737 / مسند احمد ج 5 ص 266 ) 
اور مراۃ المناجیح میں ہے کہ ” نبی وہ انسان ہیں جن پر وحی الٰہی آئے کتاب یا صحیفہ آئے یا نہ آئے ۔ رسول وہ جن پر وحی بھی آئے اور انہیں کتاب یا صحیفہ بھی ملے ۔ مرسل وہ جن کو نئی کتاب اور نئی شریعت عطا ہو ۔ رسول تین سو تیرہ یا چودہ یا پندرہ ہیں ، بعض نے فرمایا کہ نبی وہ جن پر وحی بھی آئے ، رسول وہ جن پر وحی بھی آئے اور انہیں کوئی معجزہ بھی عطا ہو ” اھ
 ( مراۃ المناجیح ج 7 ص 456 ) 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


کریم اللہ رضوی

خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

 ١٤/صفر المظفر ١٤٤٣ ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *