ناپاک کپڑا پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ پاک بدن پر ناپاک کپڑا پہن کر نماز پڑھی تو نماز ہو جائیگی یا نہیں
جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
سائل۔محمد جنید رضا اویسی محمدی لکھیم پور کھیری 
 

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
 نماز کی صحت کے لیے جس طرح نمازی کے بدن کا حدث اصغر و اکبر اور نجاست حقیقیہ قدر مانع سے پاک ہونا شرط ہے اسی طرح اس کے کپڑے کا بھی نجاست حقیقیہ قدر مانع سے پاک ہونا شرط ہے اور نجاست غلیظہ میں قدر مانع یہ ہے کہ قدر درہم سے زائد ہو اور خفیفہ میں یہ ہے کہ کپڑے کے جس حصے میں لگی ہے اس کی چوتھائی ہو مثلا آستین میں لگی ہے تو آستین کی چوتھائی اور دامن میں لگی ہے تو دامن کی چوتھائی ہو
 لہذا اگر کپڑے میں کوئی نجاست غلیظہ ایک درہم سے زِیادہ لگ جائے ،تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بے پاک کیے نماز پڑھ لی تو ہوگی ہی نہیں اور قصداً پڑھی تو گناہ بھی ہوا اور اگر بہ نیتِ اِستِخفاف ہے تو کفر ہوا
 اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کیے نماز پڑھی تو مکروہ ِتحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اِعادہ واجب ہے اور قصداً پڑھی تو گنہگار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنّت ہے، کہ بے پاک کیے نماز ہوگئی مگر خلافِ سنّت ہوئی اور اس کا اِعادہ بہتر ہے اور اگر کپڑے میں کوئی نجاست خفیفہ لگی ہے تو جس حصے میں لگی ہے اگر اس کی چوتھائی یا زائد ہے تو بے پاک کیے نماز نہیں ہوگی اور چوتھائی سے کم ہو تو معاف ہے نماز ہو جائے گی. 

 (شرح الوقایۃ ‘‘ ، کتاب الصلوۃ، باب شروط الصلوۃ، ج ۱ ، ص ۱۵۶) 

الفتاوی الھندیۃ،کتاب الطہارۃ،الباب السابع في النجاسۃ و أحکامھا، الفصل الثاني، ج ۱ ، ص ۴۶۔) و’الدرالمختار‘‘و’’ردالمحتار‘‘،کتاب الطہارۃ، باب الانجاس) 

 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


احمد رضا مصباحی

ٹانڈہ امبیڈکر نگر یو پی انڈیا

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *