نان ونفقہ پر قدرت نہ ہو تو نکاح کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کو یقین ہے کہ نکاح کرے گا تو بیوی کا مہر، خرچہ وغیرہ نہیں دے سکے گا تو ایسی حالت میں نکاح کرنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل:محمد جنید رضا اویسی محمدی لکھیم پور کھیری
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ :اگر اس بات کا اندیشہ ہو کہ نان نفقہ اور دیگر ضروریات نہیں پوری کر پائے گا تو نکاح کرنا مکروہ ہے اور اگر یقین ہو تو حرام ہے نکاح بہر صورت ہو جائے گا. رد المحتار میں ہے (ومکروھا لخوف الجور) فإن تیقنه حرم ذلك 

رد المحتار کتاب النکاح ج ٤ ص ٦٦/ مطبوعہ دار عالم الکتب ریاض

 اسی طرح بہار شریعت ج ٢ ح ٧ کتاب النکاح میں ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


حبیب الرحمن مدنی غفر لہ


مہراجگنج بہرائچ شریف یوپی انڈیا
 ٢٥/ذوالقعدة الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *