منکوحہ دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے یا نہیں؟

سوال 
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 جناب مفتی صاحب قبلہ میرے ایک دوست ہیں ان کے بھائی نے ایک عورت سے نکاح شرعی کیا چار ماہ کے بعد پتہ چلاکہ یہ عورت کسی اور کے نکاح میں ہے اس پہلے خاوند نے طلاق بھی نہیں دی اب وہ عورت کس خاوند کے نکاح میں ہے اور دوسرے خاوند کے بارے میں کیا حکم شرعی ہے مہربانی فرما کر جواب دیں 
 المستفتی : محمد عرفان علی گجرات 

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب: صورت مسئولہ میں وہ عورت اپنے پہلے ہی شوہر کے نکاح میں ہے کیونکہ دوسرے کی منکوحہ سے نکاح نہیں ہو سکتا بلکہ دوسرے کی عدت میں ہو جب بھی نہیں ہو سکتا چاہے وہ عدت موت کی ہو یا طلاق کی چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَّ الْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ
ترجمہ کنزالایمان: اور حرام ہیں شوہر دار عورتیں(پارہ ۵ سورہ نساء آیت ۲۴) 
لہذا جب نکاح ہوا ہی نہیں تو عورت اب جس کے پاس ہے اس پر فرض قطعی ہے کہ عورت کوا پنے پاس سے الگ کردے اور عورت پر فرض قطعی ہے کہ اس سے جدا ہوجائے اور اپنے پہلے نکاح کی اطلاع نہ دینے کی وجہ سے توبہ کرے
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد اشفاق عطاری


متعلم :جامعۃ المدینہ فیضار عطار نیپال گنج نیپال
 ٢٧/ذوالحجۃ الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *