مسبوق چھوٹی ہوئی رکعتیں کیسے پڑھے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ جیسے میں ظہر کی نماز پڑھنے آیا اور میری تین رکعتیں چھوٹ گئیں اور صرف امام کے ساتھ میں ایک رکعت ملی تو باقی تین رکعتوں کو میں کیسے پڑھوں؟
 حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
 المستفتی :شہزاد رضا قادری قیصر گنج بہرائچ 
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
 صورت مستفسرہ میں اگر کسی مسبوق مقتدی کو چار رکعت والی نماز یعنی ظہر عصر یا عشاء صرف ایک رکعت ہی ملی یعنی وہ شخص چوتھی رکعت میں جماعت میں شامل ہوا تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ تین رکعتیں حسب ذیل ترتیب سے پڑھے گا
امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہو جائے اور اگر کسی وجہ سےثنا نہ پڑھی تھی تو اب پڑھ لے اور اگر پہلے پڑھ چکا ہے تو صرف تعوذ سے شروع کرے اور پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورت پڑھ کر رکوع اور سجود کر کے قعدہ میں بیٹھے اور قعدہ میں صرف التحیات پڑھ کر کھڑا ہو جائے. پھر دوسری رکعت میں”الحمد”(سورة فاتحہ) اور سورت دونوں پڑھے اور رکوع وسجود کر کے بغیر قعدہ کئے ہوئے کھڑا ہوجائے اور تیسری رکعت میں صرف الحمد شریف پڑھ کر رکوع وسجود کرکے قعدۂ اخیرہ کرکے نماز تمام کرے
 ملخصا بہار شریعت،ج ١ ح ٣ص ٥٩٠/مجلس المدینۃ العلمیہ
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد عارف رضوی قادری عفی عنہ

انٹیا تھوک بازار گونڈہ یوپی انڈیا 

 ٢٤/جمادی الأخرى ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *