مدرسے میں جمعہ کی نماز ہو سکتی ہے یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
ہمارے گاؤں میں ایک مسجد ہے اور ایک مدرسہ ہے تو کچھ لوگ اس مدرسہ میں نماز جمعہ پڑھتے ہیں تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان لوگوں کی نماز ہو جائے گی؟
 بحوالہ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں
سائل محمد ساجد رضا ضلع سنبھل صوبہ یوپی
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
نماز جمعہ کے لئے مسجد شرط نہیں ہے.اگر مدرسہ میں شرائط جمعہ پائے جاتے ہوں تو نماز ہو جائے گی ورنہ نہیں. لیکن جمعہ عام نمازوں کی طرح نہیں ہے اس سے شوکت اسلامی ظاہر ہوتی ہے اس لیے بلا ضرورت جگہ جگہ نہ قائم کیا جائے
 بہار شریعت میں ہے کہ :شہر میں متعدد جگہ جمعہ ہو سکتا ہے، خواہ وہ شہر چھوٹا ہو یا بڑا اور جمعہ دو مسجدوں میں ہو یا زیادہ مگر بلا ضرورت بہت سی جگہ جمعہ قائم نہ کیا جائے کہ جمعہ شعائر اسلام سے ہے اور جامع جماعات ہے اور بہت سی مسجدوں میں ہونے سے وہ شوکت اسلامی باقی نہیں رہتی جو اجتماع میں ہوتی، نیز دفع حرج کے لیے تعدد جائز رکھا گیا ہے تو خواہ مخواہ جماعت پراگندہ کرنا اور محلہ محلہ جمعہ قائم کرنا نہ چاہیے 
 بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٧٦٤/مطبوعہ مجلس المدینۃ العلمیہ
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٨/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *