قرض ادا نہ کرنے والے کا سامان چھیننے کا حکم ؟



سوال



السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 حضرت عرض یہ ہے کہ زید نے بکر سے 10 ہزار روپے بطور قرض ایک متعینہ مدت کے لیے لئے، قرض کی مدت مکمل ہونے کے بعد بکر نے زید سے اپنی رقم کا مطالبہ کیا لیکن زید نے کھلے لفظوں میں انکار کردیا، اور کہا کہ میں نہیں دوں گا، بکر خاموش رہا، ایک دن اتفاقاً زید کا فون بکر کے ہاتھ میں آگیا جس کی قیمت 10 ہزار روپے تھی، زید نے اپنا فون مانگا لیکن بکر نے انکار کردیا اور زید سے کہا کہ میں نے اپنا روپیہ وصول کر لیا، لہذا میں اب تیرا فون نہیں دوں گا بلکہ اسے فروخت کرکے اپنی رقم حاصل کروں گا، تو بکر کا ایسا کرنا عند الشرع کیسا ہے ؟



جواب



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 صورت مستفسرہ میں اگر زید بکر کا قرض ادا نہیں کر رہا ہے تو بکر زید کا موبائل فون بغیر اسکی اجازت کے لے سکتا ہے بلکہ زبردستی چھین بھی سکتا ہے

 حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ و مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں۔

 قرضدار اگر قرض ادا نہیں کر رہا تو اگر قرض خواہ کو اسکی کوئی چیز اسی جنس کی جو قرض میں دی ہے مل جائے تو بغیر دئے لے سکتا ہے بلکہ زبردستی چھین لے جب بھی قرض ادا ہو جائے گا۔دوسری جنس کی چیز بغیر اس کی اجازت کے نہیں لے سکتاہے مثلأ روپیہ قرض دیا تھا تو روپیہ یا چاندی کی کوئی چیز ملے تو لے سکتا ہے اور اشرفی یا سونے کی کوئی چیز نہیں لے سکتاہے


  (بہار شریعت قرض کا بیان حصہ١١ ص ٧٦٠)

 اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی فتاویٰ رضویہ میں شامی اور طحاوی کے حوالے سے امام اخصب رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہوۓ ذکر کرتے ہیں
 خلاف جنس سے وصول کرنے کا عدم جواز مشائخ کے زمانے میں تھا کیونکہ وہ لوگ باہم متفق تھے آج کل فتویٰ اس پر ہے کہ جب اپنے حق کی وصولی پر قادر ہو چاہے کسی بھی مال سے ہو وصول کرنا جائز ہے

 (فتاویٰ رضویہ جلد ١٧ ص ٥٦٢)

 خلاصہ-یہ ہے کی چاہیں کسی بھی جنس کی چیز ہو اگر اپنا قرض وصول کرنے پر قادر ہو تو وصول کر سکتا ہے


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب




محمد مبارک امجدی

لکھیم پور کھیری یوپی

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *