فجر، ظہر، عصر اور عشاء کے سنن و فرائض کے درمیان قضاء نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض ہے کہ فجر کی سنت اور فرض کے درمیان اسی طرح ظہر، عصر و عشاء کی سنت و فرض کے درمیان قضاء نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں
 برائے مہربانی عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
 المستفتی شمس الدین خان کھنکھنہ ضلع ناگور راجستھان
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 جی پڑھ سکتے ہیں اوقات مکروہہ یعنی طلوع و غروب اور نصف النہار کے سوا ہر وقت قضاء نماز پڑھنا جائز ہے 
 فتاویٰ عالمگیری میں ہے 

ثم لیس للقضاء وقت معين بل جميع اوقات العمر وقت له إلا من ثلثة:منھا وقت طلوع الشمس ووقت الزوال ووقت غروب الشمس فإنه لا تجوز الصلوٰۃ في ھذه الأوقات كذا فی البحر الرائق
فتاویٰ ہندیہ ج ١ کتاب الصلوٰۃ باب قضاء الفوائت ص ١٣٤/دار الکتب العلمیہ

 در مختار میں ہے
 
وجمیع أوقات العمر وقت القضاء إلا الثلاثة المنھیة
در مختار کتاب الصلوۃ باب قضاء الفوائت ص ٩٧/دار الکتب العلمیہ 
 بہار شریعت میں ہے 
 قضا کے لیے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑھے گا بریٔ الذّمہ ہو جائے گا مگر طلوع و غروب اور زوال کے وقت کہ ان وقتوں میں نماز جائز نہیں 
 بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٧٠٢ /مطبوعہ مجلس المدینۃ العلمیہ
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٨/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *