عالم غیب اور عالم الغیب میں کیا فرق ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 برائے کرم رہنمائی فرمائیں کہ
نبی کے لیے عالم غیب یا عالم الغیب یا دونوں ان میں سے کون ساعقیدہ رکھناچاہیے؟
 نیز عالم غیب اور عالم الغیب میں فرق کیا ہے؟
 المستفتی  قاری محمد ابرار  سمستی پور بہار 
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 الجواب بعون الملك الوھاب
 اہل سنت وجماعت جسے پہچان یا امتیاز کے لیے اس زمانے میں مسلک اعلی حضرت سے تعبیر کرتے ہیں ان کا عقیدہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عالم غیب ہیں عالم الغیب نہیں
 حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ
تحریر فرماتے ہیں
بے شک عالم الغیب کا اطلاق غیر اللہ کے لیے روا نہیں 

 (انوار رضا ص ۳۵)
 اور فرماتے ہیں  رہا آپ کا ہماری نسبت یہ کہنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عالم الغیب ہیں بالکل افترا ہے اس کا اطلاق غیر خدا کے لیے ہم اہل سنت وجماعت کے نزدیک حرام وناجائز ہے
 انوار رضا ص ۱۳۴ 
 مولانا شفیع احمد اوکاڑوی تعارف علمائے دیوبند میں تحریر فرماتے ہیں
کہ مخلوق کو عالم الغیب کہنا جائز نہیں

 (ص ۳۵)
 مذکورہ حوالوں سے اہل سنت وجماعت کا عقیدہ ثابت ہوگیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے عالم غیب کا عقیدہ رکھنا چاہیے عالم الغیب کا نہیں. عالم الغیب خدائے تعالی کی ذات ہے
 اب یہ کہ ان دونون کے درمیان
فرق کیا ہے
تو فرق یہ ہے کہ عالم الغیب کا اطلاق کیاجاتا ہے ذاتی پر
اور عالم غیب کا اطلاق ہوتا ہے
عطائی پر
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مفتی محمد طیب حسین صاحب امجدی

استاد:جامعہ امجدیہ گھوسی یوپی انڈیا

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *